اہم خبریںبین الاقوامی خبریں

مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم کے تحت شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی ، شہید منیٰ شہید فخر الدین کی برسی اور شہداء کی یاد میں مجلس عزاء کا انعقاد ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری امور خارجہ اور مجمع جھانی اھل البیت ع کے سیکرٹری جنرل ایت اللہ شیخ رضا رمضانی نے خطاب کیا۔

مدرسہ حجتیہ قم المقدس میں بروز جمعہ 9 اگست 2024 کو مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم کے تحت شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی ، شہید منیٰ شہید فخر الدین کی برسی اور شہداء کی یاد میں مجلس عزاء کا انعقاد کیا گیا۔
وحدت نیوز (قم) تفصیلات کے مطابق قاری سید اقتدار نقوی نے خوبصورت آواز میں آیات الٰہی کی تلاوت کی تلاوت کے بعد حسن حیدری اور مظہر عباس مصطفوی نے شہداء کی شان میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔
اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین امور خارجہ کے سیکرٹری حجت الاسلام ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی سپر پاورز آج حماس کے مقابلے ذلیل و خوار ہو رہی ہیں ۔ آج خود یورپ کے اندر ، امریکہ کے اندر لوگوں کی ایک بڑی تعداد فلسطین کے حق میں آواز بلند کر رہی ہیں اس جنگی صورتحال میں بہت سارے ممالک فلسطین سے سفارتی تعلقات بنا رہے ہیں ۔حماس نے شہید اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد ایک ایسے لیڈر کو جو کہ میدان میں کھڑا ہے انتخاب کر کے دشمن کے منصوبے ناکام بنا دیے۔
شہید قائد نے ساڑھے چار سال کے عرصے میں بہت بڑی مقبولیت حاصل کی شاید ہی کوئ ہو جس نے اس طرح مقبولیت حاصل کی ہو ۔ شہید ہمشیہ نقطہِ اشتراک دیکھتے تھے کبھی شہید نے تفریق نہیں دیکھی ۔ انہوں نے ملت کو یکجا کیا ۔ دشمن نے خوف محسوس کیا کہ کہیں پاکستان میں ایک اور خمینی پیدا نہ ہو جائے ۔ شہید جب طالب علم تھے انکی سوچ آفاقی تھی ۔ شہید امام خمینی کے بہت قریب ہوتے تھے اور ہمشیہ انکی اقتدا میں نماز پڑھتے تھے۔ شہید قائد نے ایک ابھرتی ہوئ قیادت کی تربیت کی ۔ شہید فخر الدین انقلاب و فکر حسینی کا پروردہ تھا ۔ اپنے اخلاق ، عمل و کردار سے شہید نے اپنے آپ کو منوایا تھا۔
مجلس کے دوسرے خطیب مجمع جھانی اھل بیت کے سیکرٹری آیۃ رضا رمضانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہید عارف ایک عالم تحول خواہ تھے آپ ایک مرد شجاع تھے شہید مکتب امام خمینی کے پروردہ تھے ۔شہید اپنے زمانے کے استکبار سے بخوبی واقف تھے عراق میں طلبگی کے دور میں صدام اور ایران میں شاہ کے مظالم کے خلاف صدای حق بلند کیا۔ اسلامی معاشرے کی سب سے بڑی مشکل جہالت ہے شہید نے جہالت کے خاتمے کے لیے کوشاں رہے۔ آج اگر آکسفورڈ اور کیمبرج جیسی یونیورسٹیوں میں اسلام ناب محمدی پر ریسرچ ہو رہی ہے تو یہ سب امام خمینی کی مرہون منت ہے ۔ شہادت شہید عارف الحسینی پر امام خمینی کا پیغام ایک بہت اہم پیغام ہے ۔ جو افراد کہتے ہیں اسلام دین جنگ و دین وحشت ہے میں انکو بتانا چاہتا ہو کہ اسلام دین جنگ و دین وحشت نہیں ہے ۔ پیامبر اکرم تو رحمت بن کر آئے تھے خلق کے عظیم مرتبے پر فائز تھے جو نبی صادق اور امین ہو جو بنی رحمت للعالمین ہو جو نبی خلق عظیم کے مرتبے پر فائز ہو اسکا لایا ہوا دین کیسے جنگ و وحشت کا دین ہو سکتا ۔ اسلام دین رحمت ہے ۔ البتہ دشمنان دین کی پہچان اور انکے خلاف جہاد لازمی ہے کیونکہ یہ اخلاق و محبت کی زباں نہیں سمجھتے ہیں ۔ اسلام اشداء علی الکفار رحماء بینم کا دین ہے۔
یاد رہے کہ نظامت کے فرائض سید اقتدار نقوی انجام دے رہے تھے اور آخر میں شہداء کی بلندی درجات کے لیے دعا سے مجلس کا اختتام کیا گیا۔

Shares:

اترك تعليقاً

لن يتم نشر عنوان بريدك الإلكتروني. الحقول الإلزامية مشار إليها بـ *