اہم خبریںپاکستان کی خبریں

تحریک تحفظ آئین پاکستان میں شامل ایم ڈبلیوایم ، پی ٹی آئی ودیگر جماعتوں کا 26 جولائی بروز جمعہ سندھ بھرمیں پرامن احتجاج کا اعلان

وحدت نیوز(کراچی) تحریک تحفظ آئین پاکستان میں شامل قومی سیاسی جماعتوں کی صوبائی کونسل کامشترکہ اجلاس ، مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ سیکریٹریٹ میں منعقدہ اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف، مجلس وحدت مسلمین، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی کے صوبائی قائدین کی شرکت،آئین کی بحالی، پارلیمان کی بالادستی، قانون کی سربلندی کیلئے اور ملک میں بڑھتی مہنگائی، غربت، بے روزگاری، بجلی لوڈشیڈنگ،سابق وزیر اعظم عمران خان ، ان کی اہلیہ سمیت ہزاروں سیاسی قیدیوں کی بلاجواز گرفتاری کے خلاف 26 جولائی بروز جمعہ مرکز کی ہدایت پر سندھ بھرمیں بھی پر امن یوم احتجاج بھرپور انداز میں منانے کا اعلان۔

اجلاس میں میں پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی جنرل سیکریٹری علی احمد پلھ ایڈوکیٹ ، نائب صدر جعفرالحسن، کراچی ڈویژن کے جنرل سیکریٹری ارسلان خالد، رضوان نیازی، محمد علی بلوچ،مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے صدر علامہ باقرعباس زیدی، ڈویژنل صدر علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، علامہ حیات عباس نجفی، علامہ اصغر حسین شہیدی، احسن عباس رضوی، ناصر الحسینی، ضیغم نقوی ،پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے صوبائی جنرل سیکریٹری صابرین خان، غفور جان، بسیر خان، عبدالرب درانی ،بلوچستان نیشنل پارٹی کے صوبائی رہنماحمید سجنا و دیگر شریک ہوئے۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی جنرل سیکریٹری علی احمد پلھ ایڈوکیٹ نے کہا کہ قدرتی وسائل سے مالا مال مملکت میں 25 کروڑ عوام بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں۔عمران خان صاحب کو جھوٹے اور جعلی مقدمات درج کیے گئے ہیں۔عمران خان کا جرم صرف آئین و قانون کی بالادستی کے نفاذ کی کوشش ہے۔لاتعدادخواتین اور بزرگوں کو بھی9 مئی کے بعد سے جبری لاپتہ کیا ہوا ہے۔جوانوں کو صرف اظہار رائے کے جرم میں گرفتار کیا گیا ہے۔15 سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ تاحال لاپتہ ہیں۔چیف الیکشن کمشنر سمیت تمام صوبائی الیکشن کمشنرز کو فوری برطرف کیا جائے۔ پورے الیکشن کمیشن پر آرٹیکل 6 لگا کر کارروائی عمل میں لائی جائے۔

صدر مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ علامہ سید باقرعباس زیدی نے کہا کہ ملک میں آئینی بحران درپیش ہے۔لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم ہے۔عمران خان صاحب ملک کی 90 فیصد عوام کے محبوب رہنما ہے۔قانون اور آئین کی پامالی کا یہ سلسلہ کب تک جاری رہے گا۔یہ ظالم حکمران مکافات عمل سے نہیں بچ سکتے۔ایم ڈبلیوایم اپنے قائد سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب کے حکم پر اس احتجاجی تحریک میں دام درہم سخن شامل ہے۔

صوبائی رہنماء بی این پی مینگل حمید سجنانے کہا کہ یہ ظلم و جبر کی داستانیں 70 سال سے جاری ہیں۔بلوچستان میں انسانیت سوز مظالم جاری ہیں۔عمران خان کو بھاری اکثریت سے کامیاب ہونے کے باوجود قید رکھنا زیادتی ہے۔

صوبائی رہنماء پشتونخوا میپ صابرین خان نے کہا کہ پاکستان اس وقت ہمہ جہتی بحرانوں کا شکار ہے۔عمران خان سمیت تمام سیاسی اسیران کو رہا جائے۔فارم 47 کی مسلط حکومت کا فوری خاتمہ کیا جائے،نئے الیکشن کا انعقاد جائے۔26 جولائی بروز جمعہ سندھ بھر میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے تحت احتجاجی اجتماعات منعقد ہوں گے۔سندھ بھر کی طرح کراچی کے تمام اضلاع میں عوام اپنے جائز بنیادی حقوق کی بحالی کے لئے اپنے گھروں سے نکلیں گے۔اپوزیشن کی تمام اتحادی جماعتیں آئین کی بحالی ، پارلیمان کی بالادستی، مہنگائی کے خاتمے کیلئے متحد ہیں۔

Shares:

اترك تعليقاً

لن يتم نشر عنوان بريدك الإلكتروني. الحقول الإلزامية مشار إليها بـ *