اہم خبریںبین الاقوامی خبریں

شہید حسن نصر اللہ ایک ایسی شخصیت تھے جن کی خوبیوں کے دشمن بھی معترف تھے۔ علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی مشہد مقدس، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام تکریم شہداء کانفرنس، علمائے کرام اور طلاب کی بڑی تعداد شریک

تکریم شہداء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شفقت شیرازی کا کہنا تھا کہ شہید ایک ایسی شخصیت تھے جن کی خوبیوں کے دشمن بھی معترف تھے، شہید ایک مخلص ترین انسان تھے جو ولایت کے سچے پیرو تھے، شھید امریکا و اسرائیل کے مخالف تھے اور بہادر ترین انسان تھے۔
وحدت نیوز (مشھد): مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد مقدس کے زیراہتمام شہید مقاومت سید حسن نصراللہ اور شہدائے غزہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے تکریم شہداء کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ کانفرنس میں علمائے کرام اور طلاب کی بڑی تعداد شریک تھی، کانفرنس کا آغاز ذاکر علی اسدی نے تلاوت کلام مجید سے کیا، قاری کاظم علی زیارت عاشورہ کی تلاوت کی، سید ثقلین سلمہ نے منقبت سے شرکاء کے دلوں کو گرمایا، کانفرنس کے مہمان خصوصی اور خطیب مجلس وحدت مسلمین اُمور خارجہ کے سیکرٹری حجتہ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر شفقت شیرازی تھے۔ ڈاکٹر شفقت شیرازی نے خطاب میں کہا کہ شہید ایک ایسی شخصیت تھے جن کی خوبیوں کے دشمن بھی معترف تھے، شہید ایک مخلص ترین انسان تھے جو ولایت کے سچے پیرو تھے، شھید امریکا و اسرائیل کے مخالف تھے اور بہادر ترین انسان تھے، اپنی شہرت کی بلندیوں پر ہونے کے باوجود سادہ ترین انسان تھے جو اپنی ملت کی بہت زیادہ قدر کرتے تھے، پھر ان کی ملت ان کی قوم بھی ان کی حد سے زیادہ معترف تھی، سید جہاں دشمنوں کے لیے سخت تھے اسی طرح اپنوں کے لئے اپنے دل میں مہر و محبت رکھتے تھے۔

اُنہوں نے کہا کہ سید کی دشمن پر بہت گہری ریسرچ تھی اس کی طاقت اور اس کی کمزوریوں سے خوب واقف تھے، شہید اپنی ملت اور مسلمانوں کی وحدت کے بہت بڑے داعی تھے اور اس راہ میں سید مقاومت نے بہت قربانیاں دیں، دشمن چاہتا تھا کہ ملت لبنان میں تفرقہ پیدا کرے لیکن سید نے اپنوں کے ساتھ قربتوں میں بہت اضافہ کیا۔ ڈاکتر شفقت حسین شیرازی نے کہا کہ سید کی محبت کسی خاص منطقہ تک محدود نہ تھی بلکہ ہر رنگ و نسل سے تعلق رکھنے والے لوگ سید سے عقیدت و محبت رکھتے تھے۔ پروگرام کے اختتام پر مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشھد مقدس کے مسئول حجۃ الاسلام عقیل حسین خان نے پروگرام کے شرکا کا شکریہ ادا کیا۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض حجۃالاسلام عارف حسین تھہیم نے انجام دیے۔

Shares:

اترك تعليقاً

لن يتم نشر عنوان بريدك الإلكتروني. الحقول الإلزامية مشار إليها بـ *