مرکزی مجلس چہلم بیاد شہید سید حسن نصر اللہ اور شہداء مقاومت جھان
وحدت نیوز امور خارجہ: بروز جمعہ بعد نماز مغربین حرم مطھر حضرت فاطمہ معصومہ ، شبستان امام حسن مجتبیٰ میں شہادت حضرت سیدہ زھرا سلام اللہ علیہا اور شہید سید حسن نصر کے چہلم کی مناسبت سے مجلس عزاء کا انعقاد کیا گیا ۔ قاری کرار صاحب نے تلاوت کلام الہی سے مجلس کا آغاز کیا اسکے بعد شعراء کرام جناب ذیشان حیدر اور مظہر عباس مصطفوی نے شہداء کی شان میں نذرانہ عقیدت پیش کیا ۔بعد ازاں مجلس عزاء کے خطیب حجت الاسلام والمسلمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے علماء ، طلاب اور مومنین کے مجمعے سے خطاب کیا اور سیدہ فاطمہ زھرا کی سیرت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سیدہ لوگوں کو ولی خدا کی طرف دعوت دینے گھر نکلی تھیں ۔ سید حسن نصر اللہ نے حضرت زھرا کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے لوگوں کو حق کی طرف دعوت دی اور ظلم کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کرتے رہے اور آخر میں اسی راہ حق میں جام شہادت نوش کی ۔ آپ کا کہنا تھا کہ قم کا شہر خون و قیام کی سر زمین ہے ۔ عظیم تحریکیں یہاں سے اٹھی اور پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا اور دنیا کو متحول کیا ۔ وہ شہید یہاں سے ہی پڑھ کر گیا اور تربیت پائی ۔
آپ نے طلباء کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگوں سے بچیں جو آپ کو سست بنائیں اور ہدف سے دور کریں ایسے لوگوں سے قریب ہوں جو آپ کو رہبر کا حقیقی سپاہی بنائیں
وقت ںہت تیزی سے گزرتا یے۔
یہاں خود کو آمادہ کریں تا کہ کل کیلئے تیار ہو سکیں۔
ہم خوش نصیب ہیں یہ دور رہبر کا دور ہے۔ آپ نے مزید کہا کہ امام خمینی نے کہا ایٹمی بم بنانا اور کیمائی بم بنانا حرام ہے۔ ایک فقیہ کبھی کبھی ظلم نہیں کرتا ہے اور کبھی غلط نہیں ہونے دے گا۔ شرافت والی جنگ کرے گا۔ اور ایک فقیہ کبھی بھی عام لوگوں کو نہیں مارتا ۔ ہم خوش نصیب ہیں کہ ہم اس امام و رھبر کے ماننے والے ہیں جو ہر موضوع میں اسٹریٹجک ہیں۔ آج معرکہ حق و باطل سے لاتعلقی گناہ ہے۔ رہبر کے پیچھے کھڑے ہو جائیں۔ اگر ہم سچے انقلابی ہیں تو جو بھی رہبر کا پیرو ہے ہمیں اس سے پیار ہونا چاہیے
جیسے مولا امام حسین سے پیار کرنے والوں سے ہمیں پیار ہے۔ آج کئی طرح کی جنگ ہو رہی ہے میڈیا وار ، سائبر وار ، نفسیاتی جنگ ، جنگ شناختی یا ادراکی ہمیں ہر میدان میں اپنے آپ کو آمادہ کرنا چاہیے۔ دشمن کی چالوں پر ری ایکٹ کرنے کے بجائے رسپانس دینا چاہیے۔ آپ انقلاب کے مھد و مرکز میں بیٹھیں ہیں۔ جب آپ اللہ کی راہ میں اٹھتے ہیں اللہ آپکی مدد کرتا ہے ۔ حزب اللہ اسکی بہترین مثال ہے ۔ سید حسن نصر اللہ بہت بہادر تھے
سید حسن شجاع بابصیرت تھے
اپنی ذات میں ایک امت اور انجمن تھے ۔ ولایت فقہی کی قیادت کو دنیا تک پہنچانا طلاب کی ذمہ داری ہے ۔ آج ہمارے ملک میں اخلاقی زوال کی وجہ سے پست ترین لوگ مسلط ہیں ۔ طلباء و علماء کو چاہیے رسول خدا اور اہلبیت کے اخلاق کو لوگوں تک پہنچائیں۔
آخر میں حضرت فاطمہ زھرا سلام اللہ علیہا کے مصائب بیان کیے ۔
یاد رہے کہ مجلس عزاء میں امور خارجہ مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی صاحب ، استاد حوزہ فدا علی حلیمی ، سید شیدا جعفری ، جوامع روحانیت پاکستان کے اراکین ، علماء ، طلاب ، مومنین اور مومنات کی کثیر تعداد موجود تھی ۔
شہادت سیدہ زھرا سلام اللہ علیہا اور شہید حسن نصر کے چہلم کی مناسبت سے قم المقدس میں مرکزی مجلس عزاء حجت الاسلام والمسلمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مجلس عزاء سے خطاب فرمایا ۔
Shares: