اہم خبریںبین الاقوامی خبریں

اسلامی انقلاب سے پہلے عرب ممالک نے مسئلہ فلسطین کو بیچ دیا تھا۔ حجۃ الاسلام ڈاکٹر شفقت شیرازی

رپورٹ:۔ سعید راجپوت
(سپورٹ کشمیر میگزین)
دمشق میں ایرانی قونصلیٹ پر حملہ اسرائیلی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے۔ایران میں اسلامی انقلاب سے پہلے عرب ممالک نے مسئلہ فلسطین کو بیچ دیا تھا۔ حضرت امام خمینی ؒ نے اس مسئلے کو حیاتِ نو بخشی۔ فلسطین کی مقاومتی تنظیموں نے اسلامی انقلاب کی کوکھ سے جنم لیا۔ آج تک ایران فلسطینیوں کے شانہ بشانہ قربانیاں دے رہا ہے۔ ڈاکٹر شفقت شیرازی
اہلِ غزہ کی مظلومیت نے سب کو بے نقاب کر دیا ہے۔ نو سال تک جن یمنیوں پر سعودی عرب حملے کرتا رہا آج وہی یمنی فلسطین کیلئے میدان میں کھڑے ہیں۔ عراق، شام اور لبنان میں مقاومت کرنے والے سارے گروہوں کو ایران کی حمایت حاصل ہے۔ ایران کی اعلی افیسرز شہید ہو رہے ہیں اور اب ایرانی سفارتکاروں پر بھی حملے جاری ہیں۔ اس کے باوجود لوگ پوچھتے ہیں کہ ایران نے آج تک اہلِ غزہ کیلئے کیا کیا ہے؟
اسرائیل جتنا کمزور آج ہے اتنا ماضی میں کبھی نہیں تھا۔ سپورٹ کشمیر انٹرنیشنل فورم
تفصیلات کے مطابق سپورٹ کشمیر انٹرنیشنل فورم کے 56 ویں آنلائن سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم پاکستان شعبہ امورِ خارجہ کے مسئول حجۃ الاسلام ڈاکٹر شفقت شیرازی نے اہلِ غزہ کی مظلومیت کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالی۔ انلائن سیشن کے میزبان ابراہیم شہزاد نے سیشن کے مقدمے میں یہ سوال اٹھایا تھا کہ کیا امت مسلمہ غزہ کی جنگ رکوانے میں ناکام ہو چکی ہے؟ مہمان شخصیت نے کہا کہ ایسا ہر گز نہیں بلکہ اہلِ غزہ کی مقاومت نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ستر سال سے زائد محاصرے کے باوجود فلسطینی کمزور نہیں ہوئے اور اُن کے عزم و ارادے میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے طوفان الاقصی اور اہلِ غزہ کی مظلومیت کے حوالے سے پائی جانے والی مختلف غلط فہمیوں کا بھی جواب دیا۔
انہوں نے کہا فلسطین اور کشمیر کے مظلوموں کی حمایت ہمارا دینی و قومی فریضہ ہے۔ آنلائن شرکا کے سوالات کے جواب میں انہوں نے کشمیر اور فلسطین کیلئے آواز بلند کرنے والوں، جلسے جلوس اور ریلیاں نکالنے والوںکو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس سے مظلوموں کی حوصلہ افزائی اور ظالموں کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آنلائن سیشنز دوستوں کی بصیرت افزائی اور دشمنوں کے پروپیگنڈے کا جواب دینے کا بہترین ذریعہ ہیں۔
ایک گھنٹے کے سیشن میں گفتگو کے دوران حاضرین نے وقفے وقفے سے متعدد سوالات بھی کئے جو مہمان شخصیت سے میزبان کی وساطت سے پوچھے گئے۔ سیشن میں بیان کردہ معلومات سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے طوفان الاقصی نے مسئلہ کشمیر کو مزید مضبوط کیا ہے۔ اسرائیل پر ثابت ہو گیا ہے کہ وہ گزشتہ ستر سالوں میں فلسطینیوں کے حوصلے پست نہیں کر سکا۔ اسلامی انقلاب کی ابتدا سے لے کر آج تک ایران فلسطینیوں کی آزادی اور دفاع کی جنگ لڑ رہا ہے۔ ایران کی طرف سے فلسطینیوں کی غیر لچکدار حمایت کے باعث اسرائیل بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ ایران کے حمایت یافتہ مقاومتی مجاہدین ماضی کی نسبت آج بہت زیادہ مضبوط اور بہتر پوزیشن میں ہیں۔ اسرائیل جتنا کمزور آج ہے اتنا ماضی میں کبھی نہیں تھا۔ اسرائیل کے پاس نہتے لوگوں، ہسپتالوں، بچوں اور ایرانی سفارتکاروں کو شہید کرنے کے سوا کوئی دوسرا آپشن ہی نہیں۔

Shares:

اترك تعليقاً

لن يتم نشر عنوان بريدك الإلكتروني. الحقول الإلزامية مشار إليها بـ *