شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سعودی عرب کی ظالم و سفاک حکومت کے ذریعہ عالم دین آیۃ اللہ شیخ باقر النمر امام بارگاہ لکھنؤ سے شیعہ و سنی علماء کرام کی قیادت میں احتجاجی جلوس نکالا گیا جو درگاہ حضرت عباس رستم نگر پہونچ کر اختتام پذیر ہوا۔
مظاہرین سعودی عرب کی تانا شاہی، ظلم و تشدد اور دہشت گردی کے خلاف نعرے لگا رہے تھے، مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہا کہ وہابیت اس وقت ہر جگہ انسانیت پر ظلم کر رہی ہے، ہر قوم انکی پھیلائی ہوئی دہشت گردی کا شکار ہے، یہ لوگ شیعہ و سنی دونوں کو قتل کررہے ہیں، انکے نزدیک جو بھی اہلبیت (ع) کا چاہنے والا ہے اسکا قتل جائز ہے۔ اس لئے شیعہ و سنی دونوں فرقوں کو چاہئے کہ سعودی عرب کے خلاف متحد ہوکر احتجاجی مظاہرے کریں اور اسکا سوشل بائیکاٹ کیا جائے۔
مولانا سید کلب جواد نے کہا کہ شیعہ و سنی مل کر سعودی سفارتخانہ کے ساتھ، اقوام متحدہ اور حقوق انسانی کمیشن کو لاکھوں کی تعداد میں سعودی کے ظلم و دہشت گردی کے خلاف ای میل کریں اور اپنا احتجاج در ج کرائیں۔ مولانا کلب جواد نے کہا کہ سعودی حکومت انسانیت کی مجرم ہے اس حکومت کو فورا حقوق انسانی کمیشن کی صدارت اور رکنیت سے برخاست کر دینا چاہئے جو دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں وہی حقوق انسانی کے محافظ بنا دیے گئے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حقوق انسانی کی تمام تنظیمیں اور اقوام متحدہ جانچ کریں کہ کس طرح سعودی عرب میں اقلیتوں کے حقوق پامال کئے جا رہے ہیں اور انہیں قتل کیا جا رہا ہے۔ اس دوران اہل تسنن کے علماء کرام نے بھی خطاب میں سعودی عرب کے مظالم و جارحیت کی مذمت کی اور آل سعود مخالف احتجاج پر زور دیا۔ در ایں اثنا آچاریہ پرمود کرشن شنکر نے بھی سعودی عرب میں شیعہ عالم دین کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ دنیا وہابی دہشت گردی کی شکار