انتیسویں وحدت کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے عالم اسلام کو لاحق خطرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ عالم اسلام کو اس وقت دو اصلی مشکلات کا سامنا ہے۔ اول استکابر سے وابستہ طاقتین اور دوم تکفیریت کے ہاتھوں اسلام کا چہرہ مسخ کرنے کی سازش۔
انہوں نے کہاکہ تکفیری گروہ اسلام کا چہرہ مسخ کر کے جوان نسل کے دلوں میں بہت زیادہ منفی اثرات پیدا کر رہے ہیں اور یہ نسل ماڈرن مجرموں میں تبدیل ہو رہی ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران اور امام خمینی نے عالم اسلام کی حقیقی مشکلات سے جہان اسلام کو روشناس کروایا ہے کہا کہ امام خمینی نے تاکید فرمائی تھی کہ عالم اسلام کی اص مشکل عالمی استکبار سے مقابلہ تھا۔ لہذا اسلامی جمہوریہ ایران نے لوگوں کو عزت اور وحدت کی جانب دعوت دی ہے۔
انہوں نے لبنان کی مزاحمت کی کامیابی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کی مزاحمت غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ ساتھ تکفیریت سے بھی نبرد آزما ہے اور تکفیریوں سے مقابلے کو صیہونیوں سے مقابلے کا ہی ایک حصہ سمجھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہے جس حال میں بھی ہوں اسرائیل ہمیں نشانہ بنائے گا لہذا ہمیں اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور بین الاقوامی اداروں سے کوئی توقع نہیں رکھنی چاہئے۔ہمیں اپنے خلاف سازشوں سے خود ہی نمتنا ہوگا۔
حزب اللہ لبنا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے اس سلسلے میں چار تجاویز پیش کیں۔
جنگ کے میدان میں صبر اور استقامت چاہے کتنی ہی دشواریاں کیوں نہ آجائیں۔
یہ چابت کر کے دکھائیں کہ اسلام رحمت کا دین ہے خونریزی اور دشمنی کا نہیں۔
ولایت فقیہ کی پیروی کی اہمیت پر توجہ
عالمی استکبار سے مقابلے کے لئے وحدت پر تاکید