وفاقی حکومت نیشنل ایکشن پلان سیاسی انتقام کے لیے استعمال کر رہی ہے : بلاول

 گڑھی خدا بخش(نیوز ایجنسیاں+ نا مہ نگار +نوائے وقت رپورٹ+ بی بی سی) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن قومی ایکشن پلان کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا میاں صاحب آپ کیوں پی آئی اے اور پارلیمنٹ کو ماں کا زیور سمجھ کر بیچ رہے ہیں، پیپلزپارٹی آپکو عوام کے معاشی قتل کی اجازت نہیں دے گی۔ اسمبلی میں مسلم لیگ کی سندھ دشمن پالیسی کے خلاف آواز اٹھائینگے، اگر آواز نہ سنی گئی تو عوام کے پاس جائیں گے اور دما دم مست قلندر ہوگا، پیپلزپارٹی کی ٹارگٹ کلنگ کی تاریخ بہت پرانی ہے، میری ماں کے خون سے ملک کو جمہوریت نصیب ہوئی، بی بی نے جان دے دی مگر دہشت گردوں کے سامنے سر نہیں جھکایا۔ وہ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو شہید کی 8ویں برسی کے موقع پر جلسے سے خطاب کررہے تھے۔ ملک میں نیشنل ایکشن پلان کے نام پر چھوٹے صوبوں کو کمزور کرنے کی سازش ہورہی ہے۔ میاں صاحب آپ مسلم لیگ (ن) کے نیشنل ایکشن پلان پر عمل کر رہے ہیں۔ دہشت گردی کے خاتمے تک پیپلز پارٹی کی جنگ جاری رہے گی۔ پنجاب میں آپ نے دہشت گردوں کو پناہ گاہیں دی ہوئی ہیں بتایا جائے کہ آج فیصلے بند کمروں میں کیوں ہو رہے ہیں۔ الیکشن میں طالبان اور آر اوز نے پیپلز پارٹی کو نشانہ بنایا۔ شکست آپ کا مقدر کل بھی تھی اور آج بھی ہے۔ دہشت گردوں سے کبھی نہیں ڈریں گے۔ ایک شخص اسلام آباد میں بیٹھ کر داعش سے پیسے لے رہا ہے۔ کیا ماڈل ٹا?ن میں دہشت گردی نہیں ہوئی؟ ماڈل ٹا?ن واقعہ میں پولیس کس کی سہولت کار تھی۔ ماڈل ٹا?ن میں پولیس کو کس نے حکم دیا؟ میاں صاحب میڈیا ٹرائل کر لیں، تمام ادارے استعمال کر لیں۔ شکست آپ کا مقدر ہے۔ ہم وفاقی دارالحکومت کو دہشت گردوں کی سرزمین نہیں بننے دیں گے۔ ہر وار کے بعد پیپلز پارٹی طاقتور ہوتی ہے۔ بلاول نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت صوبوں کے خلاف سازشیں کی جا رہی ہیں۔ انتقامی کارروائیاں کب بند ہوں گی۔ صوبوں کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کے تحت کام سے لگتا ہے کہ یہ نیشنل ایکشن پلان نہیں مسلم لیگ ن کا ایکشن پلان ہے جو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے قربانیاں دی ہیں ہمیں دھمکیوں سے ڈرایا نہیں جا سکتا۔ موجودہ نیشنل ایکشن پلان سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے سوال اٹھایا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت کون سا بڑا دہشت گرد، سہولت کار گرفتار کیا، پنجاب کے وزیر داخلہ قاتلوں اور سہولت کاروں کو نہیں جانتے؟ یہ نیشنل ایکشن پلان نہیں ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کی نگرانی کے لیے پارلیمنٹ کی نیشنل سکیورٹی کمیٹی بنائی جائے۔ ہم نیشنل ایکشن پلان کی حمایت کرتے ہیں لیکن مسلم لیگ ن اسے سیاسی انتقام کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چودھری نثار سندھ پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ سندھ کی محبت کا ناجائز فائدہ اٹھایا جا رہا ہے۔ ہم چاہتے ہیں فیصلے آئین کے مطابق ہوں۔ وزیراعظم سے کہہ چکے ہیں کہ اپنے وزیروں کو روکیں۔ قائم علی شاہ نے وزیراعظم کو مخاطب کر کے کہا کہ وزیراعظم صاحب اپنے وزیر کو روکیں جو کو چودھری کہلواتے ہیں۔ ان کے احکامات کا کوئی فائدہ نہیں۔ ایک آدمی کو کوئی حق نہیں کہ وہ سندھ اسمبلی کے فیصلے کو ایک طرف رکھ دے۔ کوئی شخص سندھ کی طرف آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھ سکتا۔ تیر سے چھلنی کر دیں گے۔ اعتزاز احسن نے کہاکہ آج کل رینجرز کے اختیارات کے معاملے کو بہت زیادہ اچھالا جا رہا ہے لیکن ایک بات کہنا چاہتا ہوں کہ ڈاکٹر عاصم نے اگر کرپشن یا بدعنوانی کی ہے تو پیپلز پارٹی کی جانب سے کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی لیکن ڈاکٹر عاصم پر دہشت گردی کے بے بنیاد الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ اعتزاز احسن نے کہاکہ ڈاکٹر عاصم کا معاملہ رینجرز کے اختیار میں نہیں آتا۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو کمزور سمجھنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، بے نظیر کی شہادت پاکستان کا بہت بڑا نقصان ہے۔ اس موقع پر سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ پیپلز پارٹی طالبان اور دہشت گردوں کے لیے خطرہ ہے، ماضی میں ہمارے ساتھ زیادتیاں ہوئیں، اب کوئی زیادتی نہیں ہونے دینگے۔رحمان ملک نے کہا کہ پرویز مشرف نے بے نظیر بھٹو سے کہا الیکشن کے بعد آئیں ٗ آپ کے تمام کیسزختم کردینگے، بے نظیر نے کارکنوں سے وعدہ پوراکیا اور واپس آئیں۔ انہوں نے کہاکہ بینظیر بھٹو نے کوئی این آر او سائن نہیں کیا تھا ٗ یہ جھوٹ ہے، آنیوالا وقت پیپلزپارٹی کا ہوگا۔ رحمان ملک نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے جس دن وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو گھر بھیجا اسی دن اپنی سیاسی پارٹی کی بنیاد رکھ دی تھی لیکن اعلان اب کیا ہے۔ آصف علی زرداری ’’ بابائے قومی سیاست ‘‘ کی جب بھی طبیعت ٹھیک ہوگی پاکستان واپس آجائیں گے۔ رحمن ملک کا کہنا تھا کہ کہ بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کو جلد آشکار کر دوں گا۔ عدالت کیس روزانہ کی بنیاد پر چلائے قتل کی تمام سازش سامنے آ جائے گی۔
بلاول