ایم ڈبلیو ایم ک امور خارجہ کے ترجمان نے نائجیریا میں ہونے والے شہدائے عاشورہ کے چہلم پر نائجیری فوج کے چڑھاؤ کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ عزاداری امام حسین ؑ پوری دنیا میں امن کا نشان ہے۔ انہوں نے نائجیریا میں اسلامک موومنٹ آف نائجیریا کے سربراہ علامہ شیخ ابراہیم زکزکی  کے گھر پر حملے کی بھی بھرپور الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا نائجیری حکومت بوکو حرام کے دہشت گردوں کو کنٹرول کرنے سے عاجز ہے جو بے گناہ انسانیت کا خون بہا رہی ہے اور پرامن وحدت اسلامی کے علمبردراوں کو ظلم کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ہم اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کے سربراہان سے مطالبہ کرے ہیں کہ نائجیری حکومت پر زور ڈالیں تاکہ بیگناہوں کو قتل ہونےسے بچایا جاسکے اطلاعات کے مطابق ایک فوجی دستہ امام بارگاہ کے پاس سے گزر کر رہا تھا اور مجلس کی وجہ سے امام بارگاہ کی سکیورٹی نے اسے روک دیا جس کے فورا بعد فوج نے عزاداروں پر گولیاں برسانا شروع کر دیں۔
شیخ ابراہیم کی اہلیہ زینت ابراہیم نے ایسوسی ایٹڈ پریس سے ٹیلیفونی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ دھشتگردانہ حملہ سنیچر کی رات کو شہر زاریا میں شروع ہوا جو اتوار کی صبح تک جاری رہا اور اس میں تیس افراد زخمی ہوئے۔ انہوں نے تاکید کی کہ فوج در اصل شیخ زکزکی کو قتل کرنے کے در پہ تھی۔
نیجی ذرائع کے مطابق شہر زاریا کی امام بارگاہ پر ہوئے فوج کے اس پر تشدد حملے میں 30 افراد شہید ہوئے ہیں جبکہ کئی زخمی ہیں۔ البتہ بعض ذرائع نے شہید ہونے والوں کی تعداد 12 بیان کی ہے تاہم شہداء اور زخمیوں کی دقیق اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال یوم القدس کے موقع پر بھی اس ملک کی فوج نے اسی شہر میں قدس جلوس پر حملہ کر کے 33 افراد کو شہید کیا تھا جن میں شیخ زکزاکی کے تین بیٹے بھی شامل تھے۔
۔