آپریشن ضرب عضب میں اب تک 3400 دہشتگرد ہلاک، 837 ٹھکانے تباہ اور 488 جوان شہید ہوئے، آئی ایس پی آر

آپریشن ضرب عضب میں اب تک 3400 دہشتگرد ہلاک، 837 ٹھکانے تباہ اور 488 جوان شہید ہوئے، آئی ایس پی آر

اسلام ٹائمز: ترجمان کے مطابق گذشتہ 18 ماہ کے دوران پورے ملک میں 13 ہزار 2 سو انٹیلی جنس آپریشن کیے گئے، جن کے دوران 183 خطرناک دہشت گرد ہلاک جبکہ 21 ہزار 193 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔ عاصم سلیم باجوہ کے مطابق ان کامیابیوں کی ہمیں بھاری قیمت چکانی پڑی اور اس دوران فوج، پولیس اور رینجرز کے 488 اہلکاروں نے جان کا نذرانہ پیش کیا جبکہ 19 سو 14 اہلکار زخمی ہوئے۔
 
اسلام ٹائمز۔ پاک فوج کے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب کو ڈیڑھ سال مکمل ہوگیا۔ آئی ایس پی آر کے ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ آپریشن ضرب عضب میں غیر معمولی کامیابیاں حاصل کیں۔ دہشتگردوں کا انفرا سٹرکچر تباہ کر دیا گیا، اب تک تین ہزار چار سو امن دشمنوں کو ہلاک کیا گیا جبکہ دہشتگردوں کے آٹھ سو سینتیس ٹھکانے تباہ کر دیئے گئے۔ اس دوران چار سو اٹھاسی جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ اٹھارہ ماہ کے دوران پورے ملک میں خفیہ معلومات پر 13 ہزار دو سو آپریشنز کئے گئے۔ اس دوران ملک بھر میں ایک سو تراسی انتہائی مطلوب دہشتگرد ہلاک کئے گئے۔ گیارہ فوجی عدالتوں میں ایک سو بیالیس مقدمات بھیجے گئے، جن میں سے پچپن مقدمات کا فیصلہ سنا دیا گیا ہے جبکہ ستاسی زیر سماعت ہیں۔ اکتیس امن دشمنوں کو سزا سنائی گئی۔ ٹویٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ آخری مرحلے میں پاک افغان سرحد کے قریب دہشتگردوں کی آخری پناہ گاہیں ختم کی جا رہی ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب نے دہشت گردوں کمر توڑ دی ہے جبکہ آپریشن کے دوران پاک فوج اور دیگر اداروں نے بھاری قیمت ادا کی ہے۔ آپریشن ضرب عضب کو ڈیڑھ سال مکمل ہونے پر ترجمان آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ ضرب عضب کے دوران شاندار کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اور پاک افغان سرحد کے قریب دہشت گردوں کے آخری ٹھکانوں کو تباہ کیا جا رہا ہے۔ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کے ٹوئٹر پیغام کے مطابق آپریشن ضرب عضب کے دوران اب تک 3 ہزار 400 دہشت گردوں کو ہلاک اور ان کے 837 ٹھکانوں کو تباہ کیا جاچکا ہے۔ ترجمان کے مطابق گذشتہ 18 ماہ کے دوران پورے ملک میں 13 ہزار 2 سو انٹیلی جنس آپریشن کیے گئے، جن کے دوران 183 خطرناک دہشت گرد ہلاک جبکہ 21 ہزار 193 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔ عاصم سلیم باجوہ کے مطابق ان کامیابیوں کی ہمیں بھاری قیمت چکانی پڑی اور اس دوران فوج، پولیس اور رینجرز کے 488 اہلکاروں نے جان کا نذرانہ پیش کیا جبکہ 19 سو 14 اہلکار زخمی ہوئے۔ ترجمان پاک فوج نے مزید بتایا کہ 11 فوجی عدالتوں میں 142 کیسز بھیجے گئے، جن میں سے 55 پر فیصلہ اور 31 کو سزا ہوئی جبکہ 87 کیسز پر کارروائی جاری ہے۔

ترجمان آئی ایس پی آر کی جانب سے آپریشن ضرب عضب کے دوران دہشت گردوں سے قبضے میں لئے گئے ہتھیار بھی دکھائے گئے۔ یاد رہے کہ وفاق کے زیرِ انتظام پاک افغان سرحد پر واقع شمالی وزیرستان، خیبر ایجنسی اور اورکزئی ایجنسی سمیت سات ایجنسیوں کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا ہے۔ حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان امن مذاکرات کی ناکامی اور کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے بعد پاک فوج نے گذشتہ برس جون میں شمالی وزیرستان میں آپریشن ضربِ عضب شروع کیا تھا۔ شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی کو دہشت گردوں سے خالی کروانے کے بعد سکیورٹی فورسز نے آپریشن کا دائرہ کار شمالی وزیرستان کے دور دراز علاقوں تک بڑھا دیا۔ بعد ازاں خیبر ایجنسی اور ملحقہ علاقوں میں آپریشن”خیبر ون” اور “خیبر ٹو” کے تحت سکیورٹی فورسز نے اپنی کارروائیوں کا آغاز کیا، جن کا اب اختتام ہوچکا ہے، جبکہ دسمبر 2014ء میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حملے کے بعد بھی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں مزید تیزی آگئی ہے۔