اسلام آباد (نامہ نگار) نوائے وقت‘ پاکستان اور اقبال کے افکار لازم و ملزوم ہیں۔ علامہ اقبال نے علم مسلسل پر زور دیا اور عمل کو محبت کے ساتھ کرنے کو عشق قراردیا۔ نوائے وقت نے اقبال کے تصور خودی کو قومی خودی کے ساتھ جوڑ دیا۔ نوجوان نسل اقبال کو پڑھنے اور خود اقبال کو سمجھنے کی کوشش کرے۔ اقبال نے بچوں کیلئے بھی نظمیں لکھی‘ انکے اشعار کو زندگی شمع کی صورت ہو خدایا میری‘ شمع خود کو پگھلاتی ہے تاکہ محفل میں روشنی ہو‘ اگر بچے خود اقبال کو پڑھیں گے تو اقبال سمجھ میں آئیگا۔ آج پاکستان کے خلاف سب سے بڑی جنگ فکری اور نظریاتی محاذ پر لڑی جا رہی ہے جس کا ہمیں مقابلہ کرنا ہے۔ حمید نظامی اور مجید نظامی کی پاکستان اور نظریہ پاکستان سے وابستگی مثالی رہی۔ نوائے وقت نے ہر دور کے آمر سے جنگ کی ہے اور مشکلات کے باوجود حق کی آواز بلند کی۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر مجید نظامی میموریل سوسائٹی کے زیراہتمام علامہ اقبال کے یوم پیدائش کے موقع پر ایوان وقت میں خصوصی فکری نشست میں پروفیسر فتح محمد ملک‘ پروفیسر احسان اکبر‘ بریگیڈیئر (ر) دین محمد‘ عائشہ مسعود‘ ڈاکٹر زاہد چغتائی‘ شہزاد ملک‘ شاہد جمیل میر زمان طاہر‘ ندیم شیراز سمیت دیگر نے کیا۔ تقریب کا اہتمام ماڈرن کالج آف کامرس اینڈ سائنسز لال کڑتی راولپنڈی کے تعاون سے کیا گیا۔ نوائے وقت اپنی مخصوص نشانیاں رکھتا ہے۔ شروع میں نوائے وقت کو حمید نظامی کے قلم نے سہارا دیا۔ انکے بعد مجید نظامی نے 21 ویں صدی میں راہیں تراشیں اور گائیڈ لائن دی۔ آج اس سفر کو انکی بیٹی رمیزہ مجید نظامی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ نوائے وقت نے بڑوں کا مزاج بنایا اور بچوں کی تربیت کی۔ اقبال کے ساتھ اشتراک میں اس کا کلیدی کردار ہے۔ پروفیسر شیخ ملک نے کہا کہ آج کی تقریب کے مہمان خصوصی بچے ہیں۔ بچے معصوم ہیں۔ ہم لوگ کرپٹ ہیں‘ پاکستان میں بڑوں کا ذکر کسی نہ کسی سکینڈل کے ساتھ ہی آتا ہے۔ ہمارے اعمال ایسے نہیں ہیں کہ آپ ہماری قیادت کو تسلیم کریں۔ آپ علامہ اقبال کی قیادت کو تسلیم کریں۔ جب ایوب خان کا مارشل لاء لگا تو ہر وہ شخص جس نے حکم نہیں مانا اسے شک کی نگاہ سے دیکھا گیا اور الزامات لگائے۔ اس دور میں بھی نوائے وقت ہی تھا جس نے اپنی آواز کو قائم رکھا۔ بریگیڈیئر (ر) دین محمد نے کہا کہ میں جب چھوٹا سا تھا تو نوائے وقت کے ساتھ نظریاتی طورپر منسلک ہوا۔ میرے اکابرین نے مجھے نظریات پر قائم رہنا سکھایا۔ نوائے وقت کی کشمیر پالیسی نے مجھے سکھایا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔