
آیت اللہ اراکی نے کہا کہ کوئی بھی عہدیدار، فلسطینی عوام کے حقوق اور حتٰی فلسطین کی ایک بالشت زمین کا بھی سودا نہیں کرسکتا، اور کوئی بھی سازباز کا معاہدہ جو اس بات کا باعث بنے کہ حتٰی فلسطین کی ایک بالشت زمین بھی صیہونی حکومت کے قبضے میں باقی رہ جائے تو ایسا معاہدہ قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت ایک جعلی اور غیر قانونی حکومت ہے، جس کی بنیاد ہی قتل و غارتگری اور فلسطینیوں کے خلاف حملوں پر رکھی گئی ہے اور ایسی حکومت قانونی حیثیت کی حامل نہیں ہوسکتی اور جو بھی اسے قانونی حیثیت سے تسلیم کرے، درحقیقت وہ بھی فلسطینیوں کے قتل عام کو جائز اور قانونی سمجھتا ہے۔ واضح رہے کہ مزاحمتی علماء الائنس کی ایک روزہ کانفرنس جمعے کو بیروت میں شروع ہوئی اور ملت فلسطین کی استقامت و مزاحمت نیز انتفاضہ کی حمایت میں ایک بیان جاری کرنے کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی۔