
میڈیا کی جانب سے بھرپور کوریج کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف بھی بھولا گجر کا قتل اور مرکزی مجرم نوید کے رانا ثناءاللہ کے ملوث ہونے کے اعتراف پر نوٹس لینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ کیخلاف انکوائری شروع کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ شہباز شریف نے فیصل آباد میں بھولا گجر کا قتل اور مرکزی مجرم نوید کمانڈو کے اس بیان کہ اس نے رانا ثناءاللہ کے ایما پر بھولا گجر کو قتل کیا تھا پر نوٹس لیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیاتی الیکشن کے بعد رانا ثناءاللہ کیخلاف انکوائری شروع کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے ہی رہنما چودھری شیر علی نے بھی الزام عائد کیا تھا کہ رانا ثناء اللہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے اور اب تک 17 افراد کو قتل کروا چکا ہے۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ چودھری شیر علی اور راناثناء اللہ کے درمیان اختلافات کے باعث ن لیگ کی مقبولیت کا گراف کافی ڈاؤن ہوا ہے جس کا شہباز شریف کو کافی رنج ہے۔ ذرائع کے مطابق چودھری شیر علی کے ساتھ شریف برادران کی قریبی رشتہ داری بھی ہے، جبکہ رانا ثناء اللہ کو مسلم لیگ ن میں لانے والے بھی چودھری شیر علی ہی تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے اعلیٰ قیادت کو واضح الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ رانا ثناء اللہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث پائے گئے تو انہیں قانون کے مطابق سزا دلوائی جائے گی جبکہ چودھری شیر علی کیساتھ تعلقات برقرار رکھے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ کی قیادت چودھری شیر علی کو ناراض نہیں کرنا چاہتی، اس حوالے سے لیگی قیادت کو جھکاؤ چودھری شیر علی کی جانب ہے۔ ادھر تحریک انصاف نے بھی چودھری شیر علی کو پارٹی میں شمولیت کیلئے کوششیں تیز کر دی ہیں۔