(وحدت نیوز نیٹ ورک)
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکٹریری امور خارجہ حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت شیرازی نے ٓل سعود کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ آل سعود پوری دنیا میں انسانی حقوق کو پامال اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی میں مصروف عمل ہے جبکہ امت مسلمہ اور عالمی حقوق کے دعویدار خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ان کا یہ عمل پوری دنیا میں امت مسلمہ کا ،آل سعود کے خلاف منظم تحریک کا پیش خیمہ ہوسکتا ہے
یمن پر حملہ کرکے ہزاروں خاندانوں کو متاثر کیا ،بحرین میں اپنی منحوس فوج بھیج کر ہزروں مظلوم انسانوں کے خون سے حولی کھیلی او اسلامی مقدسات حتی قرآ ن مجید اور مساجد تک کا احترام نہیں رکھا اسی طرح سانحہ منی میں آل سعود کے
غلط منجمنٹ اور لاپرواہی کے نتیجہ میں ہزاروں مہمانان حرم امن شہید ہوئے ابھی یہ تمام تر زخم امت اسلامیہ کے سینے پر تازہ تھے ان زخموں پر نمک چھیٹتے ہوئے مجاہد عالم دین شیخ باقرالنمر اور انکے نونہار بھتیجے کے خلاف سزائے موت کا حکم سناکر آل سعود نےاپنی جارحیت ثبوت دیا
علامہ سید شفقت شیرازی نے شیخ نمر باقر النمر کو سزائے موت سنائے جانے پر عالمی اداروں کی خاموشی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی اداروں کا یہ متضاد رویہ مغرب اور انسانی حقوق کے اداروں کی ظالمانہ اور دوغلی پالیسی کا ثبوت ہے
آل سعود کی پولیس نے جولائی دو ہزار بارہ میں آیت اللہ نمر باقر النمر کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا تھا- ال سعود کے دربار سے وابستہ سعودی عرب کی نام نہاد عدلیہ نے تعصب اور سیاسی بنیادوں پر کئے جانے والے ایک فیصلے میں شیخ نمر باقر النمر کو سزائے موت کا حکم سنایا ہے- آیت اللہ نمر شیخ باقر النمر کا واحد جرم یہ ہے کہ وہ اپنے خطابات اور تقریروں میں سعودی عرب کے مشرقی علاقوں کے عوام کے حقوق کی بحالی کا مطالبہ کرتے رہے ہیں- واضح رہے کہ سعودی عرب کے مشرقی علاقوں کے تیس ہزار سے زیادہ شہری اس وقت جیلوں میں بند ہیں- مشرقی علاقوں العوامیہ اور قطیف میں ان لوگوں کی آزادی کے حق میں پرامن عوامی تحریک بھی چلائی جارہی ہے تاہم علاقے کے رجعت پسند عرب ممالک کا میڈیا نیز مغربی ملکوں کے ذرائع ابلاغ نے اس سلسلے میں مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے-