داعش القاعدہ سے بڑا خطرہ‘ مفاہمتی عمل متاثر ہوا تو افغان طالبان اس میں شامل ہو سکتے ہیں: جنرل راحیل

 

لندن (اے ایف پی) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے جمعہ کے روز لندن میں رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹیٹیوٹ کے دورہ کے موقع پر خطاب کیا جس کی مزید تفصیلات کے مطابق انکا کہنا تھا کہ داعش القاعدہ سے بڑا خطرہ ہے تاہم پاکستان دولت اسلامیہ کا سایہ بھی اپنے ملک پر نہیں پڑنے دیگا۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ مستقبل کا بڑا چیلنج داعش ہے۔ پاکستان میں کچھ اسے لوگ بھی موجود ہیں جو داعش کے حوالے سے نرم گوشہ رکھتے ہیں اور یہ رویہ بڑا خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں مفاہمتی عمل انتہائی ناگزیر ہے اگر اس پر عمل نہ ہوا تو طالبان سے منحرف ہونے والے جنگجو داعش میں جا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ جنرل راحیل شریف نے شمالی وزیرستان سمیت ملک بھر میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن ضرب عضب کا آغاز کیا جس سے انکی مقبولیت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ دریں اثناء جنرل راحیل شریف برطانیہ کا تین روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے۔ دورے کے دوران آرمی چیف نے عسکری حکام سے ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے برطانیہ کے تیسرے آرمڈ ڈویژن کا دورہ کیا اور فوجی تربیت کا مظاہرہ دیکھا۔ برطانیہ کے چیف آف جنرل سٹاف جنرل نکولس کارٹر بھی اس موقع پر آرمی چیف کے ہمراہ تھے۔