اسلام ٹائمز: کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے، ان کے ترجمان محمد خراسانی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ طالبان نے چیک پوسٹ پر حملہ کیا ہے۔
 
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے ضلع غذر میں مسلح حملہ آور پولیس چوکی پر حملہ کرکے پولیس اہلکاروں کو رسیوں سے باندھنے کے بعد سرکاری اسلحہ اپنے ساتھ لے گئے۔ ذرائع کے مطابق یہ واقعہ خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کو ملانے والی

تحصیل پھنڈر کے نالہ چھسنی میں گذشتہ رات پیش آیا۔ پولیس کے مطابق سکیورٹی فورسز کی وردی میں ملبوس 12 کے قریب مسلح افراد نے پولیس چوکی میں داخل ہوتے ہی پولیس اہلکاروں کو رسیوں سے باندھ دیا اور پولیس کے موبائل سمیت مختلف قسم کا سرکاری اسلحہ اور کارتوس اپنے ساتھ لے گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ پولیس چوکی پر 10 پولیس اہلکار تعینات تھے مگر شدت پسندوں کے حملے کے وقت صرف سات پولیس اہلکار چوکی پر موجود تھے جبکہ تین غیر حاضر تھے۔ اس واقعے پر آئی جی گلگت بلتستان ظفر اقبال اعوان نے نوٹس لیا ہے اور متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ حساس اداروں کی جانب سے آئی جی گلگت بلتستان کو ایک رپورٹ پیش کی گئی تھی، جس میں بتایا گیا تھا کہ گلگت بلتستان کے کسی بھی ضلعے میں سکیورٹی اداروں یا پولیس پر حملہ کیا جاسکتا ہے۔ اس رپورٹ کے بعد آئی جی نے سکیورٹی الرٹ جاری کیا تھا اور ان علاقوں میں سکیورٹی سخت کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں، جن کی سرحدیں براہ راست خیبر پختونخوا سے ملتی ہیں۔ دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان محمد خراسانی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ طالبان نے چیک پوسٹ پر حملہ کیا ہے۔