اسلام ٹائمز: جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے میرواعظ عمر نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس بارہا اس بات کو واضح کر چکی ہے کہ اس مسئلے کو یا تو اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل آوری سے یا مسئلے سے جڑے فریقین کے درمیان سہہ فریقی مذاکرات سے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔

اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے حکومت ہندوستان کے اس بیان کو کہ کشمیر میں انتخابات حق خودارادیت کا نعم البدل ہیں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک زندہ حقیقت ہے اور اس مسئلے کی اپنی ایک تاریخ ہے جس کو جھٹلانے سے یا اس مسئلے سے جڑے تاریخی حقائق سے انحراف برتنے سے اس مسئلے کی متنازعہ ہیت اور حیثیت پر کوئی فرق نہیں پڑ سکتا۔ مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے میرواعظ عمر نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس بارہا اس بات کو واضح کر چکی ہے کہ اس مسئلے کو یا تو اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل آوری سے یا مسئلے سے جڑے فریقین کے درمیان سہہ فریقی مذاکرات سے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر 1947ء میں بھی حل طلب مسئلہ تھا اور 2015ء میں بھی حل طلب ہے اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں میں اس بات کو صریحاً طور واضح کیا گیا ہے کہ کشمیر میں کوئی بھی نام نہاد انتخابات کا عمل محض انتظامی امورات تک محدود ہے اور ان انتخابات کا اس مسئلے کی متنازعہ حیثیت سے کوئی تعلق نہیں۔ میرواعظ نے کہا کہ کشمیری عوام اس مسئلے کے بنیادی فریق ہیں اور اس مسئلے کے حوالے سے کوئی بھی مذاکراتی عمل یہاں کے عوام کی شرکت کے بغیر ایک لاحاصل عمل ہے اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اس مسئلے کے منصفانہ حل تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔