اسلام ٹائمز: اسلام آباد میں ہونیوالے اس اہم اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف گھیرا مزید تنگ کیا جائے گا، نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد مزید مؤثر بنایا جائے گا، شہروں کے اندر بھی دہشتگردوں اور ان کے معاونت کاروں کے خلاف کارروائیاں تیز کی جائیں گی۔
 
اسلام ٹائمز۔ سیاسی و عسکری قیادت نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے اہم فیصلے کئے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اہم اجلاس میں سیاسی و عسکری قیادت نے فیصلہ کیا کہ شہروں کے اندر کارروائیاں تیز کی جائیں گی، کراچی میں آپریشن جاری رہے گا۔ وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت اعلٰی سطح کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ چوہدری نثار، مشیر سلامتی امور سرتاج عزیز، معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی اور دیگر حکام بھی شریک تھے۔ چار گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہنے والے اس اجلاس میں ملک کی اندرونی اور سرحدی سکیورٹی صورت حال پر تفصیلی غور کیا گیا۔ عسکری حکام نے آپریشن ضرب عضب پر بھی بریفنگ دی اور آئندہ کی حکمت عملی طے کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عسکری و سیاسی قیادت نے حالیہ دہشت گردی کے واقعات کی سخت مذمت کی اور کئی اہم فیصلے بھی کئے۔ فیصلہ کیا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف گھیرا مزید تنگ کیا جائے گا، نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد مزید مؤثر بنایا جائے گا، شہروں کے اندر بھی دہشت گردوں اور ان کے معاونت کاروں کے خلاف کارروائیاں تیز کی جائیں گی، کراچی میں قیام امن اور استحکام کی کوششیں جاری رکھی جائیں گی، دہشت گردوں کے خلاف بلاامتیاز آپریشن جاری رہے گا۔ سیاسی و عسکری قیادت نے بھارت کی جانب سے سرحدی خلاف ورزیوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مشیر سلامتی سرتاج عزیز کے اسی ہفتے مجوزہ دورۂ بھارت اور مذاکراتی عمل کی بحالی کے حوالے سے امور بھی غور کیا گیا۔ سیاسی و عسکری قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ پاک بھارت قومی سلامتی مشیروں کے مذاکرات میں مسئلہ کشمیر سمیت ایل او سی کی مسلسل خلاف ورزیوں کا معاملہ سرفہرست ہوگا۔ اجلاس سے قبل آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے وزیراعظم سے ون آن ون ملاقات بھی کی۔