اسلام ٹائمز: بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے ساتھ گہرے اور برادرانہ تعلقات چاہتےہیں جبکہ پاکستان دنیا میں امن کے قیام کیلئے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
اسلالم ٹائمز۔ وزیراعظم نواز شریف نے اپنے دورہ بیلاروس کے دوران بیلا روس کے صدر کے ساتھ 18 ایم او یوزپر دستخط کرلیے۔ ایم او یوز متعدد شعبوں پر کیے گئے جن میں ثقافت، انفارمیشن، تعلیم، سائنسی تعاون، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ذراعت شامل ہیں۔ اس علاوہ ایک ایم او یو پر دستخط کیا گیا جس کے تحت اسلام آباد اور منسک کو جڑواں شہر بنانے کا اعلان کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور بیلا روس کے درمیان تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیلا روس کے صدر کے ویژن نے بہت متاثر کیا جبکہ دہشت گردی کے خلاف دونوں ملک یکساں مؤقف رکھتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ دوطرفہ تعلقات کو بلندیوں تک لے جانا چاہتے ہیں، بیلا روس کے صدر کا دورہ پاکستان پائیدار تعلقات کی بنیاد ہے۔ اس موقع پر بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے ساتھ گہرے اور برادرانہ تعلقات چاہتےہیں جبکہ پاکستان دنیا میں امن کے قیام کیلئے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی امن اور استحکام کی پایلسی کا خیرمقدم کرتے ہیں، منسک میں پاکستانی سفارتخانے کا قیام خوش آئند ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نوازشریف کے ساتھ عالمی اورعلاقائی معاملات پر گفتگو ہوئی، پارلیمانی تجارتی اور اقتصادی تعلقات میں اضافے پراتفاق کیا گیا۔ بیلا روس کے صدر کے مطابق پاکستان کے ساتھ دہشت گردی اور انتہاپسندی سے نمٹنے کیلئے تعاون پر اتفاق کیا گیا ہے۔ صدر الیگزینڈر لوکا شینکو کا کہنا تھا کہ بیلاروس پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں میں حصہ لینے کا خواہشمند ہے، پاکستان نے بیلاروس کی صورت میں اچھا دوست پایا ہے۔ اس سے قبل وزیر اعظم پیر کو تین روزہ دورے پر بیلاروس پہنچے جہاں بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو، نائب وزیر اعظم اور بیلاروس کے وزیر خارجہ نے نواز شریف کا استقبال کیا۔
وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا منسک میں والہانہ استقبال کیا گیا اور ان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ وزیراعظم کے شیڈول کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید، وزیر فوڈ سیکیورٹی سکندر حیات بوسن، وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی وزیراعظم کے ہمراہ بیلاروس گئے ہیں۔ دورے کے دوران وزیراعظم بیلاروس کی قومی اسمبلی کا بھی دورہ کریں گے جبکہ گیارہ اگست کو وہ وکٹری اسکوائر جائیں گے۔ چیئرمین ایوان نمائندگان اور جمہوریہ کونسل کے چیئرمین کے ساتھ ملاقاتیں بھی وزیراعظم کے شیڈول کا حصّہ ہیں جبکہ بیلاروس کی اسٹیٹ یونیورسٹی وزیر اعظم کو ایک اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری بھی دے گی۔ وزیراعظم بزنس فورم سے خطاب کے علاوہ منسک ٹریکٹر ورکس اور ہیوی ٹرکس مینو فیچرنگ پلانٹ بیلاز کا بھی دورہ کریں گے۔ وزیراعظم نواز شریف 12 اگست کو واپس وطن روانہ ہوں گے۔ اس سے قبل تقریباً دو ماہ قبل بیلاروس کے صدر اسلام آباد پہنچے تھے جس کے دوران متعدد معاہدوں پر دستخط کیے گئے تھے۔ یہ بیلاروس کے کسی بھی صدر کا پہلا دورہ پاکستان تھا۔