اسلام ٹائمز: نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ الطاف حسین دشمنوں کی زبان بول رہے ہیں اور ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی پر فرض ہے کہ ان کے بیانات کو رد کر دیں، اگر رابطہ کمیٹی ایسا نہیں کرتی تو وہ بھی شریک جرم ہے، مہاجروں کو انکے بیانات کیوجہ سے شرمندگی ہورہی ہے۔
 
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ دھرنے کے دوران انہوں نے 2 سابق جرنیلوں کا نام لیا تھا، جس کے بارے میں ان کے پاس ثبوت بھی موجود ہیں۔ سابق آئی ایس آئی چیف جنرل شجاع پاشا تحریک انصاف کے ریکروٹمنٹ افسر بھی رہے ہیں۔ نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ سیاست کا سبق ہے کہ وقت بہتر حساب کرتا ہے اور وہ بھی تمام معاملات اب وقت پر چھوڑتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جنرل شجاع پاشا اپنے سیاسی عزائم کی کھل کر بات کرتے تھے اور انہیں عملی جامہ پہنانے کے لیے وہ بہت سی سیاسی شخصیات سے ملے بھی تھے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے رہنماء اسد عمر بھی اس بات کی تصدیق کر چکے ہیں کہ وہ 2012ء میں شجاع پاشا سے ملے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ مکافات عمل دنیا کے سامنے ضرور آتا ہے اور سابق آمر پرویز مشرف کی مثال دنیا کے سامنے ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اللہ نے حکومت کو جوڈیشل کمیشن میں سرخرو کیا ہے اور وہ سزا اور جزا پر بات نہیں کرنا چاہتے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان میں تصادم نہیں بلکہ اتفاق رائے سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں اور ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کرنا چاہتی ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کے گرد گھیرا تنگ ہو رہا ہے تو وہ چیخ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین دشمنوں کی زبان بول رہے ہیں اور ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی پر فرض ہے کہ ان کے بیانات کو رد کر دیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر رابطہ کمیٹی ایسا اقدام نہیں کرتی تو وہ بھی شریک جرم ہے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ اقتدار ایم کیو ایم کے پاس رہا ہے اور کچھ عرصہ قبل یہی جماعت اور الطاف حسین کراچی میں فوج کو دعوت دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک بیٹھے لوگوں کو شک نہیں ہونا چاہیئے بلکہ صرف دہشت گردوں سے مقابلے میں پاک فوج ہی جیتے گی۔ اگر الطاف حسین نے بات کرنی ہے تو کراچی آ کر کریں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ الطاف حسین مہاجروں کے نام پر سیاست کرتے ہیں لیکن مہاجروں کے نام پر کسی کی اجارہ داری نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ بھی مہاجر ہی ہیں اور اب الطاف حسین کے بیانات سے اب مہاجروں کو بھی شرمندگی ہو رہی ہے۔