اسلام ٹائمز: تین سال قبل مشتاق اور ان کے طالبانی ساتھیوں نے سپائے سے کوہاٹ جانے والی ایک پک اپ کو ریموٹ کنٹرول بم سے اڑایا، جس میں شیرازی سادات کے دس افراد اور چار دیگر مومنین بچے اور خواتین بھی شامل تھے، نے جام شہادت نوش کیا۔ مذکورہ دہشت گرد علاقہ میں دہشت گردی کی مختلف وارداتوں میں ملوث تھا، جس میں اغوا کرکے سر کاٹ دینے کے واقعات بھی شامل ہیں۔
اسلام ٹائمز۔ 17 جولائی 2012 کو سپائے میں بم حملہ کرکے 14 مومنین کو شہید کرنے والا دہشت گرد مشتاق واصل جہنم کر دیا گیا۔ سپائے بم حملہ میں مطلوب دہشت گرد مشتاق عرف علی عمر سکنہ سپائے اورکزئی ایجنسی گزشتہ رات ایجنسی میں اپنے گھر پہنچا، خفیہ اطلاع ملنے پر اہلیان علاقہ نے اس کے گھر کو گھیرے میں لے لیا، قرآن ہاتھ میں لئے، خواتین کے کپڑوں میں ملبوس
مشتاق نے فرار ہونے کی کوشش کی تاہم ناکام رہا، اہلیان علاقہ نے دہشت گرد کو پکڑ کر ایک درخت سے باندھ دیا اور پھر اسے کیفر کردار تک پہنچا گیا۔
تین سال قبل مشتاق اور ان کے طالبانی ساتھیوں نے سپائے سے کوہاٹ جانے والی ایک پک اپ کو ریموٹ کنٹرول بم سے اڑایا، جس میں شیرازی سادات کے دس افراد اور چار دیگر مومنین بچے اور خواتین بھی شامل تھے، نے جام شہادت نوش کیا۔ مذکورہ دہشت گرد علاقہ میں دہشت گردی کی مختلف وارداتوں میں ملوث تھا، جس میں اغوا کرکے سر کاٹ دینے کے واقعات بھی شامل ہیں۔