پشاور: پاکستانی فوج نے خیبر ایجنسی میں جاری آپریشن کو کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر کردیا ہے جس کے دوران عسکریت پسندوں کو موثر انداز میں علاقے سے باہر نکالا گیا اور افغانستان کے ساتھ سرحد پر ان کے کراسنگ پوائنٹس کو بھی بند کیا گیا۔
اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج نے خیبر ایجنسی میں جاری آپریشن کو کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر کردیا ہے جس کے دوران عسکریت پسندوں کو موثر انداز میں علاقے سے باہر نکالا گیا اور افغانستان کے ساتھ سرحد پر ان کے کراسنگ پوائنٹس کو بھی بند کیا گیا۔
تاہم حکام کا کہنا ہے کہ فوج کی جانب سے باڑہ اور وادی تیراہ میں ملنے والی کامیابیوں پر ابھی بھی سوالیہ نشان ہے کہ آیا انتظامی اور معاون امدادی نظام کے بغیر اسے لمبے عرصے تک برقرار رکھا جاسکے گا۔
حکومت نے آپریشن ضرب عضب کو ایک سال مکمل ہونے یعنی 15 جون کو آپریشن خیبر ٹو کے اختتام کا باضابطہ اعلان کیا تھا۔
چار دن بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے تیراہ کا دورہ کیا اور ساڑھے تین ماہ تک جاری رہنے والے آپریشن میں کامیابیوں کا جائزہ لیا گیا۔
باوثوق ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ فوج نے اہم علاقوں کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے جبکہ قبائلی علاقوں میں ان کے مضبوط گڑھ سمجھے جانے والے علاقوں تحریک طالبان پاکستان اور لشکر اسلام کو جگہ سے محروم کردیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ فوج نے افغانستان کو تیراہ سے ملانے والے تین پاسز پر بھی کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔