اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ قم کے مراجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی، آیت اللہ العظمیٰ نوری ہمدانی، آیت اللہ العظمیٰ جعفر سبحانی اور آیت اللہ العظمیٰ علوی گرگانی نے الگ الگ بیان جاری کر کے سعودی حکام کو آیت اللہ شیخ نمر کو پھانسی کی سزا دئے جانے کے بابت خبردار کیا ہے ۔
آیت اللہ مکارم شیرازی نے کہا کہ آیت اللہ نمر نے اس ملک کے شیعہ باشندوں کے جائز حقوق کا حکومت سے مطالبہ کیا جس کی بنا پر انہیں سزائے موت دئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے سعودی حکام کو مخاطب کر کے کہا کہ اگر یہ غیر انسانی اور غیر منطقی فیصلہ عمل میں لایا گیا اور شیخ نمر کو پھانسی دے دی گئی تو اس کےبہت ہی خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔ آیت اللہ مکارم نے کہا کہ شیخ نمر کو سزائے موت دئے جانے کے خطر ناک نتائج سعودی حکومت کے دامن گیر ہوں گے جن سے چھٹکارا پانا اس کے لیے مشکل ہو جائے گا۔
آیت اللہ نوری ہمدانی نے بھی سعودی حکام کے اس فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی بھی صورت میں شیخ نمر کی پھانسی کے مقابلے میں خاموشی اختیار نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی حکام خود بھی وہابی ہیں اور تکفیری مفتیوں کے نیچے دھبے ہوئے بھی ہیں جو شیعوں اور اسلام ناب کے سخت دشمن ہیں۔ انہوں نے شیعوں کی نسبت سعودی دشمنیوں کا نمونہ یمن کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ یمن میں انصار اللہ کے قدرت حاصل کرنے اور ملک میں جمہوری حکومت کا قیام عمل میں لائے جانے کے منصوبے کی کھلے عام مخالفت کرتے ہوئے سعودی حکام نے بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام کیا۔ انہوں نے کہا سعودی عرب کا جیسے ماضی تاریک تھا،ایسے حال تاریک ہے اور مستقبل بھی تاریک ہو گا۔ اور شیخ نمر کو سزائے موت دئے جانے کے عمل سے اس کا زوال نزدیک ہو جائے گا۔ آیت اللہ نوری ہمدانی نے کہا کہ ہم یہ اعلان کرتے ہیں کہ ہم سعودی حکومت کے اس فیصلے کے مقابلے میں خاموشی سے نہیں بیٹھیں گے حوزہ علمیہ اور ایران کے عوام کسی بھی ظلم کے سامنے خاموشی اختیار نہیں کر سکتے۔
آیت اللہ سبحانی نے نیز سعودی عدالت کے ناجائز فیصلہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ریاض کے قاضی کو اس فیصلے میں تجدید نظر کرنا چاہئے ورنہ حالات بہت دشوار ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کہیں بھی دنیا میں مدعی، قاضی اور حکم کو اجرا کرنے والا ایک شخص نہیں ہوتا اور نہ ہی اسلام میں ایسا جواز پایا جاتا ہے جبکہ اس ملک میں سب کچھ ایک ہی شخص ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ نمر کا یہی تو کہنا ہے کہ ہم بھی دوسرے انسانوں کی طرح اپنے حقوق کا دفاع کر رہے ہیں اور اپنے جائز مطالبات کی مانگ کر رہے ہیں مگرکیا قانون سب کے لیے مساوی نہیں ہوا کرتا۔
آیت اللہ علوی گرگانی نے نیز ایک بیان جاری کر کے آل سعود کو خبردار کیا ہے کہ قتل سے الہی مردوں کے پختہ ارادوں کو کمزور نہیں بنایا جا سکتا۔ الہی اور پرعزم مردوں کے لیے شہادت بہترین ہدیہ ہوا کرتی ہے جیسا کہ سید الشہدا ابا عبد اللہ الحسین (ع) نے ظلم کا مقابلہ کر کے راہ شہادت کا انتخاب کیا۔ لیکن آل سعود کے اس طرح کے کارنامے اسے نابودی کی طرف چند قدم نزدیک کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یمن میں آل سعود نے کیا بے گناہ بچوں عورتوں جوانوں اور بوڑھوں کے خون میں ہاتھ کم رنگین کئے ہیں کہ اب شیخ نمر کو سزائے موت دے کر مزید رنگین کرنا چاہتی ہے، انہوں نے آخر میں حقوق انسانی کے بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے میدان عمل میں اتریں اور اس ناجائز فیصلے کو عمل میں لائے جانے سے رکوائیں۔
واضح رہے کہ خفیہ ایجنسیوں کی اطلاعات کے مطابق سودی حکومت نے ۲۵ رجب کو آیت اللہ شیخ نمرکو پھانسی دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔