یمنی صوبے حضرموت کے سعودی عرب کیساتھ الحاق کیصورت میں ہوائی حملے رک سکتے ہیں
۔ آل سعود نے اعلان کیا ہے کہ یمن کے صوبے حضرموت کے سعودی عرب کے ساتھ الحاق کی صورت میں ہوائی حملے رک سکتے ہیں۔ سعودی عرب کے وزیر دفاع محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ یمن پر حملے روکنے کے لئے ضروری ہے کہ صوبے حضرموت کو سعودی عرب میں ملا دیا جائے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آل سعود حکومت کے نئے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ اگر یمن، اپنے صوبے حضرموت کو سعودی عرب کو دیدے تو یمن پر حملے بند کئے جاسکتے ہیں۔ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب، جنگ بندی پر راضی ہے لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ صوبہ حضرموت آل سعود کی حکومت کے کنٹرول میں دے دیا جائے۔ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ حملوں کا پہلا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ بحیرہ احمر پر قابض رہے۔ سعودی وزیر دفاع نے کہا کہ یمن پر حملوں کا بنیادی ہدف، بحیرہ احمر پر قبضہ کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کے لئے سعودی عرب کی بنیادی شرط یہ ہے کہ صوبے حضرموت کو آل سعود کے حوالے کر دیا جائے اور اسے المکلا بندرگاہ سے ملا دیا جائے۔ محمد بن سلمان نے کہا کہ ہم بڑے عرصے سے اس منصوبے پر عمل کرنے اور المکلا بندر گاہ سے اپنا تیل، بحر ہند بھیجنے کے درپے تھے اور منصور ہادی نے بھی اس معاہدے پر دستخط کر دیئے تھے۔