سعودی شاہی خاندان میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ شاہ عبدالعزیز کے فرزند شہزادہ طلال بن عبدالعزیز نے شاہ سلمان کی جانب سے کئے جانے والے حکومتی فیصلوں پر کڑی تنقید کی ہے اور اسے شریعت اور سعودی قوانین کے منافی قرار دیا ہے۔ انہوں کہا ہے کہ سعودی حکومت کے موجودہ فیصلوں سے انہیں شدید حیرت ہوئی ہے۔ عربی زبان میں کئے گئے ٹویٹ میں طلال بن عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ میں پورے یقین کے ساتھ کہتا ہوں کہ مذکورہ حکومتی فیصلے شریعت اسلامیہ اور سعودی نطام مملکت سے مطابقت نہیں رکھتے۔ اپنے ٹویٹ میں انہوں نے مزید کہا ہے کہ میں پہلے ہی بتا چکا ہوں کہ جو بھی شریعت اور نظام کی مخالفت کرے، اس کی مت سنو، نہ ہی اطاعت کرو اور نہ ہی بیعت کرو۔ موجودہ حکومتی فیصلے شاہ عبدالعزیز کے بیٹوں اور پوتوں کی کونسل کے فیصلوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہیں۔ واضح رہے کہ شہزادہ طلال بن عبدالعزیز مرحوم شاہ عبدالعزیز کے 20ویں بیٹے ہیں۔ وزیر مواصلات، وزیر تجارت و قومی دولت رہ چکے ہیں۔ اپنے آزادی پسند خیالات کی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں، اس لئے انہیں سرخ شہزادہ بھی کہا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز سعودی شاہ سلمان نے اپنی کابینہ میں اہم تبدیلیاں کی تھیں، شہزادہ مقرن اور سعود الفیصل کو سبکدوش کیا تھا اور اپنے بیٹے محمد سلمان کو نائب ولیعہد تعینات کیا تھا۔