
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ یمن کے عوام کو خود کو عرب اور مسلمان ثابت کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے بلکہ جس نے یمن پر جارحیت کی ہے اسے اپنا عرب اور مسلمان ہونا ثابت کرنا چاہیے، کیونکہ یمن کے عوام پیغمبر اسلام (ص)، خانہ خدا کی زیارت اور روضہ رسول کے عاشق ہیں اور یہ دعویٰ کہ یمنی عوام مکہ و مدینہ کے لئے خطرہ ہیں، بےبنیاد اور رائے عامہ کو گمراہ کرنے کے لئے ہے۔ سید حسن نصراللہ نے مزید کہا کہ یمنی عوام کے حجاز میں مسلمانوں کے مقدس مقامات کے لئے خطرہ ہونے کا دعویٰ ایک ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے کہ جب داعش اور سعودی عرب کی وہابیت مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے لئے سب سے سنگین خطرہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آل سعود نے سعودی عرب کے مذہبی مقامات کو تباہ کیا اور وہ انیس سو چھبیس میں روضہ رسول کو بھی منہدم کرنا چاہتے تھے لیکن مصر کی جامعۃ الازہر اور مسلمانوں کے اعتراضات کی وجہ سے ایسا نہ کرسکے۔