پارلیمینٹ کا مشترکہ اجلاس

کل صبح 11بجے تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے یمن کی موجودہ صورتحال پر پارلیمینٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا تھا جس کے 2 دور ہوئے۔ ذرائع کے مطابق پہلے سیشن میں وزیراعظم نواز شریف کی عدم موجودگی کے باعث اجلاس کو شام 5 بجے تک ملتوی کیا گیا اور وزیراعظم نواز شریف کی آمد کے بعد اسے دوبارہ شروع کیا گیا۔
وزیراعظم کے ایوان میں آنے کے بعد یمن کے معاملے پر بات چیت شروع ہونے سے پہلے ہی وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کو آڑے ہاتھوں لے لیا اور کہا کہ اسمبلیوں کو گالیاں دینے والے آج اسمبلی میں بیٹھ گئے ہیں انہیں شرم کرنی چاہئے۔ اس کے بعد ایوان کا ماحول کشیدہ صورتحال اختیار کر گیا تاہم اسی دوران نماز کے وقفے سے حالات کچھ ٹھیک ہوئے جس کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنماءاعتزاز احسن، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، ایم کیو ایم کے رہنماءفاروق ستار اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءشاہ محمود قریشی نے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یمن کے مسئلے پر بات چیت کی۔ یہ اجلاس یمن کی صورتحال پر کسی قسم کی حکمت عملی بنانے کے بغیر ہی ختم ہو گیا ہے اور اسے کل صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا ہے