آیت اللہ حسینی قزوینی نے احتجاجی جلسےسے خطاب

کرتے ہوے کہا

سعودی عرب کی یمن پر مسلط کردہ جنگ خالص سیاسی جنگ ہے جو اس نے یمن میں اپنے اثر و رسوخ کے خاتمہ کو دیکھتے ہوئے شروع کی، تاریخی ریکارڈ سے یہ بات ثابت شدہ ہے کہ آل سعود کا شجرہ آل یہود سے ملتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آل سعود کے یہود نواز ہونے کی اس سے بڑھ کر دلیل اور کیا ہوگی کہ اس خاندان کے سعودی عرب پر قابض ہونے کے فوراً بعد اس حجاز مقدس میں موجود تمام مقدس مقامات کو گرا دیا گیا۔ رسول خدا حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے مکان پیدایش کو نابود کر دیا گیا، خلیفہ اول حضرت ابوبکر کا گھر جو وہاں کے لوگوں کیلئے عمومی زیارت گاہ تھی، کو ختم کرکے اس کی جگہ ٹوائلٹس بنا دی گئیں، لیکن یہودیوں کی نشانی قلعہ خیبر اب بھی اپنی جگہ پر موجود ہے اور نہ صرف اس کو ختم نہیں کیا گیا بلکہ اس پر لاکھوں ڈالر خرچ کرکے ایسی سہولیات فراہم کی گئیں جس کے ذریعے زیادہ سے زیادہ ٹوریسٹ حضرات کو اس طرف مدعو کیا جاسکے اور آج بھی پوری دنیا اور خصوصاً یورپی ممالک کے لوگ اور یہودی افراد اس جگہ کی سیر کو جاتے ہیں۔  آیت اللہ حسینی قزوینی نے مزید کہا کہ وہابیت اور تکفیریت کا رابطہ آپس میں ذاتی رابطہ ہے، جو کبھی بھی جدا نہیں ہوسکتا، ابن تیمیہ کے فتاویٰ کے مطابق ان وہابیوں کے علاوہ شیعہ تو اپنی جگہ، تمام اہل سنت بھی کافر اور واجب القتل ہیں۔