سعودی مظالم کے خلاف منعقدہ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے قم سے
ایرانی پارلیمنٹ کے رکن ڈاکٹر احمد امیر آبادی نے سعودی عرب کے یمن پر ہونے والے حملے کے سیاسی اثرات اور اس کے علل و عوامل کی جانب اشارہ کیا۔ ڈاکٹر احمد امیر آبادی نے کہا کہ امریکہ ہمیشہ سے یہی اس کوشش میں رہا ہے کہ اسلامی نظام کو امریکی اسلام کے ذریعے نقصان پہنچایا جائے۔ آج جب تمام استکباری قوتیں سوریہ اور عراق میں مقاومت کے راستے کو روکنے میں کامیاب نہیں ہوسکیں تو اب انہوں اسلام کے خلاف نئی سازشوں کا جال پھیلانا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے شام کے صدر بشار الاسد سے اپنی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میری ملاقات میں شام کے صدر نے مجھے بتایا کہ مجھے سعودی عرب کی نمایندگی میں عرب ممالک نے پیشکش کی ہم تمہیں ذاتی طور پر لاکھوں ڈالر کی رقم دیں گے اور شام میں تمہارا سیاسی مستقبل بھی باقی رہے گا لیکن حزب اللہ کی مدد اور اس کی حمایت سے ہاتھ اٹھانا ہوگا، شام کے صدر بشارالاسد نے کہا کہ انہوں نے سمجھا تھا کہ میں ایک جوان اور نااہل شخص ہوں، لیکن انہیں اس بات کا علم نہیں تھا کہ میں جوان تو ضرور ہوں لیکن نااہل نہیں ہوں۔