شیعہ سیفٹی نامی فاونڈیشن کا قیام 2013ء میں عمل میں آیا، ملک بھر میں ملت جعفریہ کے خلاف بڑھتی ہوئی دہشت گردی اور عدم تحفظ کے پیش نظر یہ بات اہم سمجھی گئی کہ ملت جعفریہ متحد ہو کر اپنے تحفظ کے لئے بہترین حفاظتی انتظامات کو یقینی بنائے،
اس مقصد کی تکمیل کے لئے ایک ایسا ادارہ متعارف کروانے کی ضرورت پیش آئی جس کی مدد سے ملت تشیع کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے اور باقاعدہ طور پر تربیت یافتہ سکیورٹی اہلکاروں کو سینٹرل کمیونیکیشن حب سے منسلک کر کے شہر میں ہونے والی مختلف مجالس اور جلوس ہائے عزاء کو بھی سکیورٹی مہیا کر کے دشمن کے مذموم مقاصد کو خاک میں ملایا جائے۔ شیعہ سیفٹی کے قیام کا مقصد عزاداروں اور عزاداری کا تحفظ اور ملت تشیع کو ہر لحاظ سے دفاعی طور پر مضبوط کرنا اور پاکستان بھر میں جاری شیعہ نسل کشی کی روک تھام کے لئے عملی اقدامات اٹھانا ہے۔
مذکورہ ادارہ اپنے قیام سے لیکر آج تک پاکستان بھر میں کئی مراکز تشیع میں سکیورٹی سسٹم قائم کر چکا ہے، ان مراکز کو سی سی ٹی وی کیمرے، میٹل ڈی ٹیکٹر اور ریڈیو کمیونیکیشن سے لیس کیا گیا اور بعض جگہوں پر سیکیورٹی ورکشاپس بھی کرائی گئی ہیں۔ کراچی کی مختلف امام بارگاہوں جن میں امام بارگاہ پنج تنی، امام بارگاہ اقصیٰ، امام بارگاہ خدام ارم، امام بارگاہ آل عمران(ع)، امام بارگاہ حیدری، جامع مسجد نور ایمان، امام بارگاہ قبۃ سکینہ، جامعہ مسجد حسینی پہلوان گوٹھ، امام بارگاہ محمدی اے ایران ڈیرہ ملیر کراچی، امام بارگاہ خیر العمل انچولی کراچی و دیگر شامل ہیں۔ اسی طرح پنجاب میں امام بارگاہ دربار حسین (ع) جام پور، امام بارگاہ عسکریہ (ع) جام پور، امام بارگاہ حسینہ چوٹی زیریں، امام بارگاہ ابوالفضل (ع) چوٹی زیریں، امام بارگاہ جعفریہ راجن پور، فیصل آباد میں امام بارگاہ عزا خانہ شبیر (ع) ستیانہ تحصیل جڑانوالہ۔ اسی طرح خیبر پی کے میں قومی امام بارگاہ ہنگو، قصر بنی ہاشم راولپنڈی، امام بارگاہ شہدہان کربلا (ع) ٹائراں والی راولپنڈی، گزر گاہ پانڈو سٹریٹ مرکزی جلوس لاہور، امام بارگاہ کاشانہ عباس ٹاون شپ لاہور۔ اسی طرح صوبہ بلوچستان میں امام بارگاہ ناصر العزاء کوئٹہ، امام بارگاہ کالان میکانگی روڈ کوئٹہ، امام بارگاہ سجادیہ کوئٹہ، امام بارگاہ حسینی مشن کوئٹہ، امام بارگاہ حسینی توغی روڈ کوئٹہ کو سیکیورٹی سسٹم مہیا کر دیئے گئے ہیں۔
شیعہ سیفٹی کے تحت سانحہ مستونگ کے خلاف کوئٹہ میں ریلی نکالی گئی، دیگر کارہائے نمایاں میں شام میں بی بی زینب سلام اللہ علیہا کے روضہ مبارک پر حملے کے موقع پر سیرت عباس جنرل سیکرٹری شیعہ سیفٹی کے زیر سرپرستی شیعہ سیفٹی کے وفد نے ممبر آف دی پارلیمنٹ انتھونی بائن فیڈرل ممبر فار ھالٹ کے آفس میں عراق میں جاری خانہ جنگی، شیعہ نسل کشی کی روک تھام کے حوالے سے درخواست دی، جس میں ان سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر اس مسئلہ کو آسٹریلین پارلیمنٹ میں زیر بحث لائیں اور حکومت آسٹریلیا سے درخواست کی کہ وہ اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لا کر اقوام متحدہ کے تعاون سے عراق میں موجود تمام مقامات مقدسہ کی حفاطت کو یقینی بنوائے تاکہ آسٹریلیا اور دنیا بھر میں مقیم تمام مسلمانوں کو اطمینان حاصل ہو سکے۔ شیعہ سیفٹی کی جانب سے ان ملی خدمات پر پیام ولایت فاونڈیشن کی جانب سے خدمت عزاداری ایوارڈ سے نوازا گیا۔ شیعہ سیفٹی جیسے ادارے صحیح معنوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھ مضبوط کرنے کا باعث بن رہے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ایسے اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کو یقینی بنا کر دہشت گردی کے عفریت سے اہل پاکستان کی جان چھڑائے۔