اس تکفیری خارجی دہشتگرد ٹولے داعش کو بنایا، ان کی سپورٹ کی، انہیں ممالک نے ماضی میں بھی داعش جیسی دہشتگرد تنظیموں کی تشکیل دی
اسلام ٹائمز: انبیاءکرام، اہلبیت، اصحاب رسول، اولیاءاللہ کے مزارات کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے والے تکفیری فتنے داعش کے حوالے سے کہیں گے۔؟
مفتی حافظ ضیاءالمصطفٰی سعیدی: تکفیری خارجی ٹولے داعش کو تشکیل دینے والے وہی نام نہاد مسلم ممالک ہیں جو مزارات کو پسند نہیں کرتے، جو درود و سلام کو پسند نہیں کرتے، انہیں شرک و بدعت کہنے کی جسارت کرتے ہیں، انہیں نام نہاد مسلم ممالک نے اس تکفیری خارجی دہشتگرد ٹولے داعش کو بنایا، ان کی سپورٹ کی، انہیں ممالک نے ماضی میں بھی داعش جیسی دہشتگرد تنظیموں کی تشکیل دی اور اس کے ذریعے مسلمانوں کا ہی قتل عام کروایا۔ اسی داعش کے ذریعے شام، عراق، لبنان میں مسلمانوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا اور اب پاکستان میں بھی داعش کے ذریعے دہشتگردی کروانے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ اس نئے خارجی فتنے داعش کی تشکیل کا مقصد بھی امت مسلمہ میں تفرقہ ایجاد کرنا ہے۔
اسلام ٹائمز: داعش ہو یا طالبان، القاعدہ ہو یا دیگر دہشتگرد تنظیمیں، سب اہلسنت کا نام استعمال کرتی ہیں، آپکی نگاہ کیا کہتی ہے اس حوالے سے؟
مفتی حافظ ضیاءالمصطفٰی سعیدی: شام، عراق و دیگر ممالک میں داعش اور اس جیسی دیگر دہشتگرد تنظیموں کا اہلسنت اور اسلام سے کسی بھی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے، داعش ایک خارجی تکفیری ٹولہ ہے، یہ اسی خارجی فکر کا تسلسل ہے جس کے خلاف حضرت علی (ع) نے جہاد کیا اور خارجی ٹولے کا قلع قمع کیا، یہ خارجی ٹولہ حضرت علی (ع) کے دور سے ہے، ہمارا بے وقوف میڈیا اور اسلام مخالف صہیونی میڈیا داعش اور دیگر خارجی تکفیری دہشتگرد گروہوں کو اہلسنت قرار دیکر سنی شیعہ فساد کرانے کی سازش کر رہا ہے۔ اب تو حج کے خطبہ میں بھی امام کعبہ نے داعش کو خارجی فتنہ، خارجی ٹولہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ داعش کا اسلام اور امت مسلمہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اسلام ٹائمز: پاکستان میں بھی داعش کو پروان چڑھا کر اسکے ذریعے دہشتگردی میں اضافے کی سازش کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے، اس حوالے سے خود جمعیت علمائے پاکستان کیا کردار ادا کر رہی ہے۔؟
مفتی حافظ ضیاءالمصطفٰی سعیدی: جے یو پی کے سربراہ صاحبزادہ ابو الخیر زبیر صاحب جو کہ تمام مسلم مکاتب فکر کی نمائندہ جماعتوں پر مشتمل اتحاد ملی یکجہتی کونسل کے بھی سربراہ ہیں، پاکستان میں دہشتگردی اور فرقہ واریت کی سازش ناکام بنانے کیلئے اتحاد بین المسلمین کیلئے فعال ترین کردار ادا کر رہے ہیں، دہشت گردی اور داعش جیسے خارجی تکفیری فتنے کے خلاف اور قیام امن، ملکی استحکام و بقاء کیلئے میدان عمل میں آچکی ہے، جے یو پی نے ”تحریکِ انقلابِ نظامِ مصطفٰی“ کے نام سے باقاعدہ ملک گیر تحریک کا آغاز کیا ہے، جو 25 نومبر سے پروگرامات کا آغاز کریگی جبکہ مرکزی اجتماع انشاءاللہ 25 جنوری کو باغِ مزارِ قائد میں ہوگا، اس حوالے سے بھرپور تیاریاں کی جا رہی ہیں، ملک بھر میں کنونشن منعقد کئے جائیں گے، کانفرنسز اور سیمینارز کا انعقاد کیا جائے گا، قوم کے سامنے دہشتگرد عناصر کا مکروہ چہرہ آشکار کرینگے۔