رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ دشمن ، حقیقی مقابلوں میں اسلامی جمہوریۂ ایران کا کچھ نہیں بگاڑ سکے گا 

۔ حضرت آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے کل  اسلامی جمہوریۂ ایران کے حکام  کے ساتھ ملاقات میں فرمایا کہ استکباری محاذ،  اسلامی جمہوریۂ ایران کے خلاف صرف فوجی دھمکی اور بائیکاٹ کا ہی حربہ استعمال کرسکتا ہے اس لئے کہ اس کے پاس اور کوئی حربہ نہیں ہے ۔ رہبرانقلاب اسلامی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بعض یہ کہتے ہیں کہ اسرائیل ، فوجی دھمکی دے رہا ہے اور امریکہ اسے روک رہا ہے، فرمایا کہ اسرائیل کو امریکہ کی جانب سے روکنے اور منع کرنے کی وجہ یہ ہے کہ حملہ ان کے فائدے میں نہيں ہے اور مجموعی طور پر اسلامی جمہوریۂ ایران پر فوجی حملہ کسی ملک کے لئے  بھی آسان نہیں ہوگا۔ آپ نے ایران کے مقابلے میں دشمن کے مختلف پروپگنڈوں کے بارے میں فرمایا کہ دشمن کو بائیکاٹ اور فوجی دھمکی کا کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے اور اب  عالمی استکبار خاص طور پرامریکہ، ایران کے نظام  کو نشانہ بنائے ہوئے ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اسی طرح فرمایا کہ سب کو یہ جان لینا چاہئے کہ  حکومت کو میری  تائید و حمایت حاصل ہے اور مجھے ایران کے اعلی حکام پر اعتماد ہے ۔ رہبر انقلاب اسلامی نے ایٹمی مذاکرات کے بارے میں بھی فرمایا کہ ایران کی مستقبل کی ضرورتوں پر بھی توجہ دینی چاہئے اور ایران کی مذاکراتی ٹیم قابل اعتماد ہے اور وہ ملت ایران کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دے گی ۔  حضرت آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا امریکہ کو یہ حق نہيں پہنچتا کہ وہ دوسرے ملکوں کی ایٹمی ہتھیاروں تک دسترسی کے بارے میں اظہار تشویش کرے کیوں کہ امریکہ خود ہی ان ہتھیاروں کو استعمال کرچکا ہے اور اب بھی ا س کے پاس کئی ہزار ایٹم بم موجود ہیں ۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اسی طرح علاقے کے مسائل خاص طور پر عراق کے فتنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا خداوند عالم کی توفیق سے عراق کے مومن اور غیور عوام اس فتنے کی آگ کو خاموش کردیں گے اور علاقے کی قومیں بھی روز بروز مادی اور معنوی بلندی کی سمت قدم بڑھائیں گي