: ایم ڈبلیو ایم بلتستان کے سربراہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کے انتخابات میں بھی عام انتخابات کی طرح پنکچر لگانے کی تیاری میں مصروف ہے۔

 
امجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نگران حکومت ہوش کے ناخن لے اور اپنی کابینہ میں غیرجانبدار اور اہل افراد کو لے کر غیرجانبداری کا ثبوت دے اگر بلتستان سے غیرجانبدار اور اہل افراد کو نگران حکومت نہیں لیا گیا تو بھرپور عوامی تحریک کا آغاز کیا جائے گیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کی عوام زبان اور مسلک سے بالاتر ہو کر آئندہ انتخابات کے حوالے سے آمادہ رہیں وفاقی حکومت گلگت بلتستان کے انتخابات میں بھی عام انتخابات کی طرح پنکچر لگانے کی تیاری میں مصروف ہے۔ اگر وفاقی حکومت نے اس سلسلے میں اب بھی غیر جانبدار افراد کو سامنے نہیں لایا تو عدالت جانے اور عوامی تحریک چلانے پر مجبور ہونگے۔ نگران وزیراعلٰی کا بھی انتخاب پس پردہ ہونے والی ڈیلنگ کا نتیجہ ہے ان کی تقرری کے وقت کسی بھی پارٹی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ پس منظر میں بڑی تیاریاں ہورہی ہیں اور الیکشن کو ہائی جیک کرنے کی کوشش ہو رہی ہے اس سلسلے میں چیف الیکشن کمشنر کا انتخابات بھی مکمل جانبدار غیرقانونی عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی سابقہ نون لیگ کے حوالے سے خدمات اور باقاعدہ حصہ ہے۔ انکو اس عہدہ پر رکھنا افسوسناک اور مسلم لیگ نون کی خیانت کا بین ثبوت ہے۔ ہم ہر وقت کہہ رہے ہیں کہ مسلک و مذہب سے بالاتر ہو کر اہل او رغیر جانبدار کو آگے لایا جائے لیکن معاملہ اس کے برعکس ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اگر کسی شخص کی خدمات لینے سے انکار کرے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ کوئی ذمہ داری نبھانے کی پوزیشن میں نہیں ہے ریٹائرڈ افراد وکوکابینہ میں لینا نگران حکومت کی بدترین جانبداری ہے ۔ کابینہ میں غیرجانبدار ،بے داغ اور اہل افراد کو نہیں لیا گیا تو نگران حکومت کو واضح کر دیں گے کہ عوامی طاقت کیا ہے۔