(وحدت نیوز ): اپنے ایک بیان میں شیخ الازہر کا کہنا تھا کہ انتہا پسند گروہ جن میں داعش بھی شامل ہے، فکری اور دینی لحاظ سے منحرف ہوچکے ہیں اور یہ کوشش کر رہے ہیں کہ جواں نسل میں اپنے افکار و نظریات رائج کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ داعش کا مقصد مسلمان ممالک کی توانائيوں کو ختم کرنا ہے۔

 
مصر میں شیخ الازہر احمد الطیب نے کہا ہے کہ ہم مشرق وسطٰی کے ممالک کے خلاف عالمی سازشیں دیکھ رہے ہیں اور انہی سازشوں کے نتیجے میں تکفیری دہشتگرد گروہ داعش بھی معرض وجود میں آیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ اس سازش کا ایک بڑا ہدف علاقے کے ممالک کو چھوٹی چھوٹی ریاستوں میں تقسیم کرنا ہے، تاکہ صیہونی حکومت کے مفادات کا تحفظ ہوسکے۔ قاہرہ سے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں شیخ الازہر نے کہا کہ انتہا پسند گروہ جن میں داعش بھی شامل ہے، فکری اور دینی لحاظ سے منحرف ہوچکے ہیں اور یہ کوشش کر رہے ہیں کہ جواں نسل میں اپنے افکار و نظریات رائج کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ داعش کا مقصد مسلمان ممالک کی توانائيوں کو ختم کرنا ہے۔ شیخ الازہر کا مزید کہنا تھا کہ انتہا پسند تکفیری گروہ مشرقی اور مغربی ممالک میں جوانوں کے جذبات سے غلط فائدہ اٹھا کر انہیں گمراہ کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ایک منظم سازش کے ذریعے مغربی ممالک کے خفیہ ادارے مسلمان نوجوانوں کو داعش میں شمولیت اختیار کرنے کے لئے اکسا رہے ہیں۔ ۔