مطابق پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان کی پشاور میں طالبان کے حملے کا نشانہ بننے والے آرمی پبلک اسکول آمد کے موقع پر اس حملے میں ہلاک ہونے والے بچوں کے لواحقین نے احتجاج کیا ہے۔

صوبہ خیبر پختونخوا میں حکمران جماعت کے چیئرمین اپنی اہلیہ اور صوبائی قیادت کے ہمراہ بدھ کی صبح اس واقعے کے تقریباً ایک ماہ بعد اسکول پہنچے اور طلبا اور کچھ والدین سے ملاقات کی۔اس دوران کچھ والدین نے ان سےگلے شکوے کیےاور کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے صوبے میں کچھ نہیں کیا اور ان کی بچوں کی ہلاکت پر سیاست کی جا رہی ہے۔عمران خان کی آمد کے موقع پر سکول کے باہر موجود مظاہرین نے شدید احتجاج کیا اور ’گو عمران گو‘ کے نعرے لگائے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے مشکل وقت میں تو انھیں تنہا چھوڑ دیا اور واقعے کے ایک ماہ بعد وہاں کیا کرنے آئے ہیں۔ والدین کا کہنا تھا کہ وہ صرف عمران خان نہیں بلکہ نواز شریف اور دیگر رہنماؤں کو بھی یہاں نہیں آنے دیں گے کیونکہ یہ سب ان کے بچوں پر سیاست کر رہے ہیں۔اس موقع پر مشتعل والدین نے عمران خان اور وزیراعلیٰ کا راستہ روکنے کی کوشش کی اور اس موقع پر دھکم پیل بھی ہوئی تاہم پولیس نے عمران خان کا دو درجن سے زیادہ گاڑیوں پر مشتمل قافلہ وہاں سے نکلوا دیا۔ادھر صوبائی وزیر اطلاعات مشتاق غنی نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ احتجاج، منصوبہ بندی کے مطابق کیا گیا ہے کیونکہ اسکول کے اندر تو بچوں اور والدین نے عمران خان کا والہانہ استقبال کیا اور تحریک انصاف کے حق میں نعرہ بازی بھی کی۔ واضح رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو اس سکول پر طالبان کے حملے میں 134 طلبا سمیت 143 افراد ہلاک ہوئے تھے۔