وحدت نیوز ،  ایران کے شہر قم المقدس میں موسسہ باقرالعلوم میں یوم القدس کی مناسبت سے ایک مجلس مذاکرہ کا انعقاد کیا گیا۔

مقررین نے یوم القدس، فلسطین کی تاریخ، مسئلہ کشمیر و فلسطین کے باہمی تعلق، کشمیر و فلسطین نیز عالمی تحریکوں پر اسلامی انقلاب کی تاثیر اور یوم القدس کے مختلف ابعاد پر روشنی ڈالی۔ مجلس مذاکرہ کے بعد نماز و افطاری کا انتظام تھا۔

بعد ازاں مہمانوں نے مجلس وحدت مسلمین شعبہ امور خارجہ کے مسئول حجۃ الاسلام ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی سے مسئلہ فلسطین و کشمیر کے حوالے سے سوال و جواب کا سلسلہ شروع کیا۔ اس موقع پر حجۃ الاسلام ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی نے مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سیرحاصل گفتگو کی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ  حضرت امام خمینی رح کی بصیرت نے اعلان بالفور اور کیمپ ڈیوڈ معاہدے جیسی سازشوں کو خاک میں ملایا۔ یہ حضرت امام خمینی رح کی بصیرت تھی کہ آپ نے نا امید اور مایوس فلسطینیوں کو از سرنو آزادی و فتح کی امید دلائی۔ انہوں نے کہا کہ حضرت امام خمینی رح اسلام ناب کے داعی تھے اور یہ دین اسلام اور حضرت امام خمینی رح کی برکت ہے کہ اتنی سازشوں کے باوجود آج تک فلسطینیوں کی جدو جہد جاری ہے۔ انہوں نے مختلف سوالات کے جواب میں کہا کہ وہ مسئلہ کشمیر ہو یا مسئلہ فلسطین اس کا حل حضرت امام خمینی رح کے افکار کو سمجھنے اور ان پر عمل کرنے میں ہے۔

اس موقع پر انہوں نے اسرائیل میں باہر سے لا کر بسائے جانے والے یہودیوں کی اقسام پر بھی گفتگو کی اور ابھی ان میں جاری انتشار و اختلاف پر بھی روشنی ڈالی۔ ان کے تجزیے کے مطابق آج کا اسرائیل فلسطینیوں کی مقاومت اور اپنے اندرونی اختلافات کے باعث ماضی کے مقابلے میں بہت کمزور ہو چکا ہے۔

انہوں نے شرکاء محفل کو یہ امید دلائی کہ ان شاءاللہ وہ دن دور نہیں کہ جب اسرائیل کا خاتمہ ہوگا۔