وحدت نیوز نیٹ ورک (اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹرعلامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیل کا قبضہ اور 150 سے زائد نہتے کارکنوں کی گرفتاری، جن میں پاکستان کے سینیٹر مشتاق بھی شامل ہیں، بین الاقوامی پانیوں میں قانون اور انسانیت دونوں کی صریح توہین ہے۔ یہ وہی صہیونی ریاست ہے جسے مغربی طاقتوں کی اندھی حمایت نے ظلم کے ہر جرم پر کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ یہ واقعہ دراصل غزہ کے غیر قانونی اور غیر انسانی محاصرے کو مزید سخت کرنے کی ایک شرمناک کڑی ہے۔
یہ قافلہ کسی جنگ کے لیے نہیں، بلکہ بھوک اور پیاس سے تڑپتے غزہ کے بچوں اور مریضوں کے لیے زندگی کا پیغام لے کر نکلا تھا۔ مگر اسرائیلی جارحیت نے ایک بار پھر دنیا پر عیاں کر دیا کہ اس ریاست کے اصل عزائم امداد روکنے، ظلم بڑھانے اور انسانیت کو روندنے کے سوا کچھ نہیں۔
افسوس اس سے بھی بڑھ کر پاکستان کی اپنی حکومت کا دوغلا پن ہے۔ زبان سے تو وہ اسرائیلی بربریت پر افسوس ظاہر کرتی ہے، مگر عمل میں وہی امریکہ اور اسرائیل کے گھڑے ہوئے نام نہاد “امن منصوبے” کی تائید کرتی ہے، جو دراصل قبضے اور غلامی کو دوام دینے کا منصوبہ ہے۔ یہی حکومت ماضی میں فلسطین کے حق میں اٹھنے والی آوازوں کو دبانے اور سینیٹر مشتاق جیسے حریت پسندوں کو گرفتار کرنے کا ریکارڈ بھی رکھتی ہے۔ یہ منافقت عوام کے حافظے سے محو نہیں کی جا سکتی۔
وقت آ گیا ہے کہ پاکستان اپنے اس دوغلے رویے کو ترک کرے۔ مگرمچھ کے آنسو بہانے کے بجائے فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑا ہو، سامراجی منصوبوں کو یکسر رد کرے اور انصاف و آزادی کی جدوجہد کا بے لاگ اور بے خوف ساتھ دے۔ کیونکہ آخرکار یہی موقف پاکستان کے وقار اور امتِ مسلمہ کے مستقبل کی ضمانت ہے۔