اہم خبریںبین الاقوامی خبریں

مشھد مقدس، مجلس وحدت مسلمین کےزیر اہتمام شہید سید حسن نصراللہ کی برسی کا انعقاد

وحدت نیوز نیٹ ورک (مشھد) شہید مقاومت سید حسن نصراللہ اور ددیگر شہدا کی پہلی برسی کی مناسبت سے موسسہ شہید عارف الحسینی دفتر مجلس وحدت مسلمین مشہد مقدس کے زیراہتمام ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس میں علما وطلاب گرامی کثیر تعداد میں شریک ہوئے، پروگرام کے خطیب مجمع جہانی اہلبیت خراسان کے مسئول حجہ الاسلام والمسلمین آقائی استاد ایمانی مقدم تھے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں سید مقاومت کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید کی ایک خصوصیت ان کا اخلاص تھا ان کی نظر میں اپنی نمودونمائش کے لئے کام انجام نہیں دیا جانا چاہئے۔ ایک دفعہ کسی افریقی ملک سے ایک عالم دین حزب اللہ کے لئے مالی امداد لے کر پہنچے انہوں نے ایک خط بھی سید کو دیا جس میں سید کے لئے تعریفی جملات تھے وہ پڑھ کرسید بہت ناراض ہوئے۔

اُنہوں نے کہا کہ سید حسن نصراللہ کی دوسری بڑی خصوصیت ولایتمداری تھی، آپ ولی فقیہ کی اطاعت کو معصوم (ع)کی اطاعت کی طرح واجب سمجھتے تھے۔ تہران میں ایک عالمی کانفرنس میں جب آپ نے رھبر معظم (مدظلہ) کا بازو چوما تو عرب صحافیوں نے آپ سے سوال کیا کہ آپ عرب دنیا میں نمبر ون ہیں لیکن آپ نے ان کا بازو کیوں چوما تو جواب میں فرمایا میں عربوں میں نمبر ون سہی لیکن یہ ہستی میری لیڈر اور میں ان کا پیروکار ہوں۔ آپکی تیسری خصوصیت تنظیمی فکر تھی ۔آپ اکیلے کام کرنے کے بجائے تنظیمی کام کو اہمیت دیتے تھے اور آپ کی تنظیمی سوچ کے سبب سے ہی حزب اللہ کو آپ کی قیادت میں عالمی شہرت حاصل ہوئی۔

حجۃ الاسلام المسلمین استاد ایمانی مقدم نے کہا کہ شھید سید عباس موسوی کی شھادت کے بعد جب سید حسن نصراللہ نے حزب اللہ کی قیادت سنبھالی تو حزبِ اللہ اور امل کے درمیان لڑائیاں ہوتی تھی اور عیسائی گروہ بھی شیعوں کے خلاف سخت لڑائیاں ہوتی تھیں، لیکن سید کی قیادت کے بعد حزب اللہ اور امل نے اتحاد اور اتفاق کے ساتھ دشمن اسراییل کے ساتھ مقابلہ کیا اور داخلی سیاست میں اپنی حیثیت منوائی، حتی عیسائیوں کے وہ گروہ جو حزب اللہ کے دشمن تھے ان کو بھی اپنا اتحادی بنا لیا۔ پروگرام کے آخر میں رھبر معظم کی صحت و سلامتی کے لئے شھدا کی بلندی درجات کے لیے، مسلمانوں کے درمیان اتفاق و اتحاد کے لیے، اسراییل کی نابودی کے لئے، اور انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی کے لئے. وطن عزیز پاکستان کی سلامتی کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔

Shares:

اترك تعليقاً

لن يتم نشر عنوان بريدك الإلكتروني. الحقول الإلزامية مشار إليها بـ *