ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے چیئرمین نے حوزہ علمیہ ثقلین قم المقدسہ میں ایک پُر مغز اور صمیمی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلاب اور علماء حوزوی دروس کے ساتھ ساتھ اپنے اندر فکری، سماجی اور سیاسی بیداری پیدا کریں اور امت کی رہنمائی کریں۔
وحدت نیوز نیٹ ورک ( قم المقدسہ): ، حوزہ علمیہ ثقلین قم المقدسہ میں ایک اہم اور صمیمی نشست کا انعقاد ہوا؛ جس میں ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے چیئرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شرکت اور طلاب و علماء سے اہم خطاب کیا۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے خطاب میں طلابِ حوزہ علمیہ کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ آج کے زمانے میں طالب علم اور عالمِ دین کو صرف حوزوی دروس پر اکتفا نہیں کرنا چاہیے، بلکہ فکری، سماجی اور سیاسی بیداری کے ساتھ امت کی رہنمائی کے لیے تیار رہنا چاہئے
انہوں نے طلاب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تقویٰ، نظم و ضبط، مطالعہ اور اخلاقِ حسَنہ کو اپنی زندگی کا بنیادی حصہ بنائیں، کیونکہ یہی صفات ایک حقیقی عالمِ دین کی شناخت ہے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے درجہ ذیل چند اہم نکات پر تفصیل سے روشنی ڈالی :
1- حدیث «العالم بزمانه» کے پیشِ نظر، ہمیں علم کے ساتھ ساتھ اپنے زمانے کے اجتماعی اور سیاسی مسائل پر بھی نظر رکھنا چاہیے۔
2- طالب علم کو اچھے طریقے سے درس پڑھنے کے ساتھ ساتھ «جدید اسلامی تمدن »کی راه میں موجود رکاوٹوں کو دور کرنا اور اس کی راه کو مزید ہموار کرنا چاہیے۔
3- طالب علم کو اپنے اندر سماجی اور سیاسی شعور کو پروان چڑھانا چاہیے۔ ہم اپنے زمانے میں مختلف چیزوں کی تحلیل کیا کرتے ہوئے دیکھتے تھے کہ دشمن کس طرح صحیح چیزوں کو کم اہمیت اور جعلی چیزوں کو زیادہ اہمیت دیتا ہے۔
4- ہم اپنے زمانے میں مختلف قوموں کے علماء سے ملتے تھے جس کا فائده آج بھی مجھے عملی زندگی میں ہو رہا ہے۔
5- ہمیں غیبت کے زمانے میں رہبرِ معظم آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کی مکمل اطاعت کرنی چاہیے، جیسا که حزب اللہ نے کی اور اس کی کامیابی کا راز بھی یہی ہے۔
6- ہر طالب علم کو اپنے اہداف کے حصول کے لیے حکمت عملی آمادہ کرنی چاہیے؛ پہلے اہداف معین ہوں اور پھر روش اور طریقۂ کار کو طے کیا جائے، ہمارا ہدف اسلامی تمدن کا قیام اور اس میں امام زمانہ علیہ السلام کا مددگار بننا ہے تو اس کے لیے ہمیں حکمت عملی ضرور تیار کرنا ہوگی۔
7- حکمت عملی رکھنے والا انسان، زندگی میں کبھی بھی دشمن کے مقابلے میں ردّ عمل (Reaction) نہیں کرتا بلکہ جواب (Response) دیتا ہے، جو ہر لحاظ سے معلومات پر مبنی ہوتا ہے جس میں جلد بازی بھی نہیں ہوتی۔
8- بہر حال آپ لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ اس علمی اور تہذیبی فضاء سے بہرہ مند ہوکر اپنے اپنے ملک کی ترقی کے لیے خود کو تیار کریں۔
9- قم المقدسہ میں جب تک ہیں؛ اس کو غنیمت شمار کریں، تاکہ بعد میں یہ احساس نہ ہو کہ جیسا استفادہ کرنا چاہیے تھا ویسا نہیں کیا۔
10- استاد سے گہرا رابطہ رکھیں اور پھر اپنے اپنے وطن واپس جاکر وہاں پر اجتماعی اور اخلاقی پہلو پر زیادہ توجہ دیں۔
طلاب اور علماء حوزوی دروس کے ساتھ اپنے اندر فکری، سماجی اور سیاسی بیداری پیدا کریں: علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
Shares:








