حوزہ علمیہ کے مدیر نے عالم اسلام میں پاکستان کے اسٹریٹجک مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہ ملک اسلامی اور شیعہ دنیا کا ایک بڑا مرکز ہے اور عقلی اور خالص انقلابی اسلام کے بیانیہ کے راستے پر چلتے ہوئے عالم اسلام کے مستقبل کے واقعات میں مرکزی کردار ادا کر سکتا ہے۔
وحدت نیوز نیٹ ورک (قم المقدسہ ) : حوزہ علمیہ کے مدیر آیت اللہ علی رضا اعرافی سے سینیٹر راجہ ناصر عباس جعفری، سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور پاکستان کی سینیٹ کے رکن نے ملاقات کی۔ جس میں انہوں نے پاکستان میں ان کی انقلابی اور وحدت پرور سرگرمیوں کی تعریف کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان علمی، یونیورسٹی اور حوزوی تعاون کو وسعت دینے پر زور دیا۔
انہوں نے مسلم دانشوروں کی یونیورسٹی کے میدان میں موجودگی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: ضرورت اس بات کی ہے کہ آپ یونیورسٹی کے کام میں داخل ہوں اور وہ بھی اسلامی اور انقلابی منطق اور طاقت کے ساتھ۔ یہ قدم سوچا سمجھا، حساب شدہ اور ایک جامع منصوبے کے ساتھ ہونا چاہیے تاکہ ایک طاقتور اور فکر پیدا کرنے والی یونیورسٹی قائم کی جا سکے، یہاں تک کہ انسانی علوم کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی۔
حوزہ علمیہ کے مدیر نے مزید کہا: اس کام کے لیے ایک بنیادی فکری مرکز کی ضرورت ہے؛ حوزہ کے ایسے علما جو دنیا کے موجودہ علمی مسائل سے آگاہ ہوں اور متدین یونیورسٹی کے اساتذہ جو اس راستے کو مل کر آگے بڑھا سکیں۔ علم کی سرحد پر مؤثر اور اعلیٰ شعبوں اور بین الشعباتی میدانوں میں داخل ہوں، ایک جامع نقشہ بنائیں اور علمی کردار سازی کریں۔ اس طرح بڑے تبدیلیاں لائی جا سکتی ہیں۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا: فی الحال ہمارے پاس مصنوعی ذہانت (AI) اور اسلامی علوم کے میدان میں کئی بڑے منصوبے ہیں جن میں تقریباً 50 یونیورسٹی اور حوزہ کے ماہرین کام کر رہے ہیں۔ یہ منصوبے پاکستان سمیت دیگر ممالک کے لیے نمونہ بن سکتے ہیں۔
پاکستان اسلامی اور شیعہ دنیا کا ایک عظیم مرکز ہے / پاکستان عالم اسلام کے مستقبل کے واقعات میں مرکزی کردار ادا کر سکتا ہے
حوزہ علمیہ کے مدیر نے حوزوی مراکز کے ساتھ علمی اور تجرباتی تعلق کو ضروری قرار دیا اور کہا: میری سفارش ہے کہ آپ ہمارے چند نمونہ مدارس اور حوزوی مراکز کے ساتھ مضبوط تعلق قائم کریں۔ ہمارے پاس حوزہ میں تقریباً 7 سے 10 بنیادی اور ترقیاتی مراکز ہیں جیسے مدرسہ جهانگیرخان اور امراللہی، جنہوں نے نہ صرف حوزہ کی اصیل روایات کو محفوظ رکھا ہے بلکہ جدید نظریے کے ساتھ طلبہ کی تربیت بھی کر رہے ہیں۔ ان مراکز اور آپ کے درمیان تجربات کا تبادلہ بہت مؤثر ثابت ہو گا۔
آیت اللہ اعرافی نے اسلامی معادلات میں پاکستان کے اسٹریٹجک مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: کوئی بھی دن اور رات ایسی نہیں گزرتی جب میں پاکستان کے مسائل کے بارے میں نہ سوچتا ہوں۔ وہاں اسلامی اور شیعہ دنیا کا ایک بڑا مرکز ہے اور یہ عالم اسلام کے مستقبل کے واقعات میں مرکزی کردار ادا کر سکتا ہے اور اس مقام کو مضبوط کرنے کی ہر کوشش قابل قدر ہے۔
انہوں نے غزہ اور مزاحمت کی حمایت میں پاکستان کے موقف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اگرچہ پاکستان کی حکومت کے امریکہ کے ساتھ تعلقات ہیں لیکن مزاحمت کے معاملے میں اس کا کردار قابل قبول رہا ہے۔ یہ عوامی رائے اور آپ جیسے دھاروں کی سرگرمیوں کا نتیجہ ہے جس نے ایسے موقف تشکیل دیے ہیں۔
پاکستان اسلامی اور شیعہ دنیا کا ایک عظیم مرکز ہے / پاکستان عالم اسلام کے مستقبل کے واقعات میں مرکزی کردار ادا کر سکتا ہے
حوزہ علمیہ کے مدیر نے آخر میں کہا: آج عالم اسلام میں نئی لہریں ابھر رہی ہیں جن میں نہ صرف بڑے خطرات ہیں بلکہ بڑے مواقع بھی ہیں۔ ٹرمپ اور نیتن یاہو جیسے وحشی عفریتوں کے باوجود، پھر بھی نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ پاکستان کا اس میں ایک اہم مقام ہے اور توقع کی جاتی ہے کہ وہ اسلامی اور عقلی بیانیے کے راستے پر مزید طاقت کے ساتھ چلے گا۔
آیت اللہ اعرافی نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ہم آپ کے لیے کامیابی کی تمنا کرتے ہیں کہ آپ نے پاکستان میں ناب اسلامی اور انقلابی اسلامی بیانیہ کے ساتھ پرچم بلند کیا ہے۔ یہ بہت مبارک کام ہے۔ خداوند آپ کو اس راستے کو بخوبی طے کرنے کی توفیق دے۔